عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو ملک میں خون خرابہ ہو گا۔ بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج پاکستان کی جمہوری تایخ کا اہم ترین دن ہے، معاشی، سماجی و سیاسی استحکام ملے گا یا ملک سیاسی انتشار و خلفشار میں چلا جائے گا، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے آئی ایم ایف نے 98 جیسی 4 مزید سخت شرائط کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موڈیز نے ریٹنگ بھی کم کردی اور ڈیفالٹ کے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے، سیلز ٹیکس بھی 17 سے 18 فیصد کر دیا گیا ہے، ایل پی جی بجلی مہنگی اورپیٹرول نایاب ہونے جا رہا ہے، پاکستان غریب کے لیے بڑی جیل اور ڈیتھ زون بنتا جا رہا ہے، کوئی سمندر، کوئی سڑک پر اور کوئی گھر پر بھوک کا مارا مر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا 10 مہینے میں حکومت کی کوئی کارکردگی سوائے اپنے کیس ختم کرانے کے کچھ نہیں، ججوں کو تقسیم کرنے کی 1998 جیسی سازش ہو رہی ہے، ملک 98 کے حالات میں جا رہا ہے۔ بعدازاں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو ملک میں خون خرابہ ہو گا، امید ہے سپریم کورٹ 90 روز میں الیکشن کروانے کا حکم دے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی