سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے کہاہے کہ صنعتی شعبے میں ہی گروتھ نہیں ہو رہی تو جی ڈی پی میں کیسے اضافہ ہو گا، موجودہ حالات میں بیروزگاری کی شرح 25 فیصد تک ہوسکتی ہے،روپے کی ویلیو اوورویلیو ہے، ہمیں سالانہ 10 فیصد کی شرح سے برآمدات بڑھانی ہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 2023میں بیروزگاری کا پیمانہ 22 فیصد تک ہو چکا تھا،یہ تاریخ کا بلند لیول ہے، ورلڈ بینک نے کہا ہے پاکستان کے 45 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں، کورونا کے بعد 2 سال بہتر رہے،پھر حالات خراب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے میں اضافہ نہیں ہو رہا،کبھی کبھی منفی ہو جاتا ہے، جب صنعتی شعبے میں ہی گروتھ نہیں ہو رہی تو جی ڈی پی میں کیسے اضافہ ہو گا، نظر آرہا ہے کہ روپے کی ویلیو اوورویلیو ہے، ہمیں سالانہ 10 فیصد کی شرح سے برآمدات بڑھانی ہیں، موجودہ حالات میں بیروزگاری کی شرح 25 فیصد تک ہوسکتی ہے، ورلڈ بینک نے کہاہے پاکستان کے45فیصد لوگ غربت کی لکیرسے نیچے جاچکے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی