امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہاہے کہ شہر کا کوئی منصوبہ وقت پر نہیں بنتا، شہر کے مسائل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے۔ایک انٹرویو میں منعم ظفر نے کہا کہ جس بچے کے مین ہول میں گرنے کا جس جگہ حادثہ پیش آیا یہ شاہراہ 3 سال سے کھدئی ہوئی ہے، اس پر بی آر ٹی بن رہا ہے، ٹائو ن چیئرمین کی کوئی ذمہ داری نہیں بنتی، مگر ہمارے چیئرمین اور کونسلرز وہاں موجود تھے۔ان کا کہنا تھا ہم نے اپنے وسائل سے 30 ہزار مین ہول کے کور بنائے اور لگائے ہیں، 15 گھنٹے بعد بچے کی لاش ملی، لوگوں سے پیسے جمع کرکے شاول لائے، کنٹریکٹر سے شاول کرائے پر لائے، ڈیزل کے لئے پیسے جمع کیے گئے، مرتضی وہاب سمیت تمام افسران کو فون کیا، کوئی رات کو نہیں آیا۔منعم ظفر کا کہنا تھا کراچی کا کوئی منصوبہ وقت پر نہیں بنتا، دنیا میں کوئی منصوبہ شروع ہوتا ہے تو متبادل راستہ بنایا جاتا ہے
کراچی شہر میں کہیں پارکنگ دستیاب ہی نہیں، بڑے بڑے پلازے بن جاتے ہیں، پارکنگ نہیں ہوتی۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر کے مسائل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے، سٹی کونسل میں نیپا واقعے کے خلاف مشترکہ قرارداد لا رہے تھے، اسے بلڈوز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے باوجود اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، ٹائون کو جو پیسے ملتے ہیں وہ تنخواہوں کے پیسے ملتے ہیں، ٹائون کو ڈیویلپمنٹ کا ایک پیسہ صوبائی حکومت یا کے ایم سی نے نہیں دیا، ایس ایس جی سی نے ٹائو ن کو روڈ کٹنگ کے پیسے دئیے ہیں، ہم نے اپنے ٹائونز کی 600 گلیوں میں کام شروع کیا ہے، 300 گلیوں میں پیور لگا دیا گیا ہے۔منعم ظفر کا کہنا تھا گلشن ٹائو ن میں سوئی سدرن نے ایک ماہ پہلے کام شروع کیا ہے، ہمیں پیسے نہیں ملے، جن ٹائو نز میں سوئی سدرن نے پیسے دئیے وہاں کام مکمل کیا اور جہاں باقی رہ گیا ہے وہاں کام کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی