i پاکستان

سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے کے باعث ہوئی،ڈاکٹر بشریتازترین

January 18, 2023

صحافی ایاز امیر کے بیٹے ملزم شاہنواز امیر کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام قتل کیس کی سماعت کے دوران پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے کے باعث ہوئی، مقتولہ کے ماتھے، چہرے، بازو، ہاتھ، کمر اور کان کے پاس متعدد زخم تھے۔بدھ کو اسلام آباد کی سیشن عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد کے سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت میں مقتولہ سارہ انعام کا پوسٹمارٹم کرنے والی خاتون ڈاکٹر بشری نے عدالت کے روبرو بیان دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صحافی ایاز امیر کی مقتولہ بہو سارہ انعام کے سر پر متعدد فریکچر تھے۔ دورانِ سماعت پراسیکیوٹر رانا حسن عباس اور مدعی کے وکیل راو عبدالرحیم عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں طبی ماہر ڈاکٹر بشری نے بیان قلم بند کراتے ہوئے کہا کہ سارہ انعام کے ماتھے پر تقریبا 9 سینٹی میٹر جبکہ سر پر تقریبا 12 سینٹی میٹر کا زخم موجود تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سارہ انعام کے ماتھے، چہرے، بازو، ہاتھ، کمر اور کان کے پاس متعدد زخم تھے، مقتولہ کے سر پر متعدد فریکچر تھے۔ ڈاکٹر بشری نے بیان میں بتایا کہ سارہ انعام کے پھیپھڑوں اور پیٹ میں زہر یا منشیات کا مواد نہیں پایا گیا، طبی رپورٹ کے مطابق سارہ انعام کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی۔ عدالت کو انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سارہ انعام کی موت اور پوسٹ مارٹم کے درمیان 12 سے 24 گھنٹے کا وقت تھا۔ سارہ انعام قتل کیس میں ڈاکٹر بشری اشرف کا بطور گواہ بیان قلم بند ہو گیا۔ عدالت میں مقتولہ سارہ انعام کے والد اور بھائی بھی موجود تھے، اس موقع پر مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سارہ انعام قتل کیس میں محرر جاوید نے بھی اپنا بیان قلم بند کرایا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی