پنجاب میں 16 روپے کی روٹی بیچنے کے حکومتی احکامات کے بعد نان بائی دو حصوں میں تقسیم ہوگئے ۔ راولپنڈی ڈویژن میں گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف نان بائیوں نے جمعرات کو ہڑتال کی جب کہ ٹیکسلا، گوجرخان، جاتلی، کلرسیداں اور گرد ونواح میں تندور بند رہے جس کے باعث نان پراٹھا نہ ملنے پر شہریوں نے بیکریوں کا رخ کرلیا۔ نان بائیوں کا کہنا ہے کہ سستی روٹی فروخت کریں یا گیس کے بھاری بل اداکریں، پنجاب حکومت کو روٹی سستی کرنی ہے تو پہلے گیس کے بل کم کرے۔ نان بائیوں کی ہڑتال پر پنڈی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فی من آٹے کی قیمت میں 1000 روپے کمی کی ہے، ہڑتالی نان بائیوں کے گیس میٹر ضبط اور تندور سیل کرنے کا الٹی میٹم بھی جاری کردیا ہے۔ دوسری جانب جنرل نان بائی ایسوسی ایشن نے جمعرات کی ہڑتال کی کال واپس لے لی اور ایک بیان میں صدر نان بائی ایسوسی ایشن نے کہا کہ انتظامیہ نے دوبارہ مذاکرات کیلئے بلایا ہے حکومت سے اپیل ہے ہمارے چولہے بھی جلنے دیں۔ نان بائی ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ اسلام آباد کو باقی شہروں کے ساتھ نہ ملائیں، یہ مہنگا شہر ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی