وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کی بقا اسی میں ہے جیسا بانی ایم کیو ایم کے ساتھ ہوا،بانی پی ٹی آئی پاکستان میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ماحول بنانا چاہتے ہیں لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے ایسا کچھ نہیں ہوگا۔اپنے بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ اگر کوئی شخص خودکش حملے پر تیار ہو یا دماغی مریض بن جائے تو باقی لوگ اسے ایک حد تک سنبھال لیتے ہیں، لیکن بند کمرے میں لوگ کہہ رہے ہیں کہ بانی کے ساتھ نہیں چلا جاسکتا۔ ان کی جماعت کے کچھ لوگ ان کے ساتھ مجبوری میں ہیں، پی ٹی آئی کے اپنے لوگ عمران خان کی سیاست سے تنگ ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنی جماعت کو سیاسی جماعت کے طور پر نہیں چلا رہے۔وزیر مملکت داخلہ نے کہا کہ وقت آئے گا کہ لوگ خود عمران خان سے علیحدگی اختیار کریں گے، یہ لوگ خود ملاقات کرنا نہیں چاہتے، ملاقات کیلئے قانون میں دئیے تقاضے پورے نہیں کیے جاتے، پی ٹی آئی خود صورتحال اس طرف لے جا رہی ہے کہ سیاسی شہید بن جائے۔ ریاست کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا ۔
جیل میں انہیں تمام سہولتیں دی جا رہی ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ ہم ایسے لوگ نہیں ہیں کہ ان کا اے سی اتار دیں یا کھانا باہر سے نہ آئے، ان کا وزیراعلی کے پی نہ گھر کا رہا، نہ گھاٹ کا۔ این ایف سی اجلاس میں وہ پیسے لینے آئے، تاکہ اپنی جیبیں بھر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارلیمانی پارٹی نے ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا لیکن حکم آیا کہ نہیں لڑیں گے، ان کی پارلیمانی کمیٹی کی کوئی سیاسی وقعت نہیں، ہم چاہتے ہیں یہ سیاسی عمل کا حصہ بنیں لیکن عمران خان ایسا نہیں چاہتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی لوگوں کی عمران خان کی نظر میں کوئی وقعت نہیں، پی ٹی آئی والے ابھی کسی غلط فہمی میں ہیں، سیاسی جماعت سیاسی طریقے کے بجائے کسی اور طریقے سے چلے تو ایسا نہیں ہونے دیں گے۔طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی سوچ ہے وہ پاکستان میں سری لنکا، بنگلا دیش اور نیپال جیسا ماحول چاہتے ہیں۔طلال چوہدری نے واضح کیا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتی اور ملک میں کوئی بنیادی تبدیلی کے پیچھے نہیں ہے۔ ہم نے سندھ میں نہ گورنر بدلا، نہ وزیراعلی، اور کے پی میں بھی انہیں حکومت بنانے کا موقع دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی