i پاکستان

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے لوگوں سے اضافی چارجز لئے جانے کا نوٹستازترین

June 16, 2023

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے لوگوں سے اضافی چارجز لئے جانے کا نوٹس لے لیا اور سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ سوسائٹیوں کو اضافی چارجز کی وصولی سے روکا جائے،کمیٹی میں لیز ایکسپائر ہونے کے باجود پلاٹ کی منسوخی نہ ہونے سے سی ڈی اے کو ایک ارب11 کروڑ سے زائد کانقصان ہونے کا انکشاف بھی ہوا،کمیٹی نے این ٹی ایل کی جانب سے آڈٹ حکام کو ریکارڈ کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا اور این ٹی ایل بورڈممبرز کے اثاثوں اور ٹریول ہسٹری کی تفصیلات طلب کرلیں۔جمعرات کوپارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت داخلہ سے متعلق سال 2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے این ٹی ایل کی جانب سے آڈٹ حکام کو ریکارڈ کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا،نور عالم خان نے کہا کہ ایک انکوائری کی جائے اور این ٹی ایل بورڈممبرز کے اثاثوں اور ٹریول ہسٹری کی تفصیلات فراہم کی جائیں، کتنے ٹی اے ڈی اے لیتے ہیں اس کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں،وزیراعظم کو لکھیں یہ حساس معاملہ ہے،ان ارکان کی معطلی کے بارے میں لکھا جائے،کمیٹی نے معاملے کے حوالے سے نیب اور ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرلیا۔اجلاس میں اسلام آباد کی مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث آیا،نور عالم خان نے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیاں لوگوں کو بلیک میل کر رہی ہیں اور لوگوں سے اضافی چارجز لے رہی ہیں، چیئرمین سی ڈی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ 18 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو نوٹس کیا ہوا ہے،18 سوسائٹیاں مختلف منسٹریز کے نام پر ہیں لیکن وہاں پرائیویٹ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، نور عالم خان نے کہا کہ کابینہ ڈویژن اور سینیٹ کے نام پر بھی سوسائٹیاں بنی ہوئی ہیں،گلبرگ گرین میں لوگوں کو پانی نہیں ملتاکمیٹی کے سامنے پیش کی گئی آڈٹ بریفنگ کے مطابق لیز ایکسپائر ہونے کے باجود پلاٹ کی منسوخی نہ ہونے سے ایک ارب11 کروڑ سے زائد کا سی ڈی اےکو نقصان ہوا،جی نائن مرکز میں 1983میں33 سال کے لئے لیز پر ہوٹل بنانے کے لئے پلاٹ دیا گیا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا وہاں ہوٹل کے بجائے شاپنگ مال بنا لیا گیا، سی ڈی اے حکام نے کہا کہ اس کی لیز ہم نے 2018 میں کینسل کی تھی،متعدد لوگ عدالت میں چلے گئے،ہم اس کا قبضہ واپس لے لیں گے،چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ اسلام آباد پولیس اور ایف آئی اے نے قبضہ لے کر سی ڈی اے کو دینا ہے،جتنے بھی پلاٹ ہوٹل کےلئے لیز پر دیئے گئےاور وہاں شاپنگ مال بن گئے ان کو نوٹس دے کر لیز کینسل کرائیں۔(محمداویس)

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی