نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ریجنل کنیکٹویٹی کا مرکز اور کاسا 1000 منصوبے پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے،پاکستان جنوبی ایشیا اوروسطی ایشیا کے درمیان رابطے کاذریعہ ہے اور خطے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے،علاقائی روابط کا فروغ اجتماعی ترقی کیلئے ناگزیر ہے،حکومت ریل اور روڈ نیٹ ورک کی ترقی کو ترجیحی بنیادوں پر فروغ دے رہی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس 2025سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں پہلی ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹر کانفرنس میں سب کا خیرمقدم کرتے ہیں، وفاقی وزیر مواصلات اور ان کی ٹیم نے انتھک محنت سے کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ریجنل کنیکٹویٹی کا مرکز ہے، سی پیک کا انرجی انفراسٹرکچر،ٹرانسپورٹ اور تجارت میں کلیدی کردار ہے، پاکستان پورٹس اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو بہتر بنا رہا ہے۔ پاکستان کاسا 1000 منصوبے پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، پاکستان بجلی کے علاقائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے بھی تیار ہے۔ پاکستان کراس بارڈر سہولیات میں معاونت کیلئے تیار ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ علاقائی راہداریاں ترقی کی راہ ہموار کریں گی، 2 روزہ کانفرنس کے مفید نتائج برآمد ہونے کیلئے پرامید ہیں، پاکستان علاقائی روابط بڑھانیمیں کرداراداکررہاہے۔
حکومت ریل اور روڈنیٹ ورکس کوترجیحی بنیادوں پر فروغ دیرہی ہے۔ا ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی شاہراہیں علاقائی رابطہ کاری میں کردارادا کررہی ہیں، حکومت ریل اورروڈنیٹ ورکس کو ترجیحی بنیادوں پر فروغ دے رہی ہے، روابط کے فروغ سے ہی اجتماعی ترقی کا ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔نہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت روڈ منصوبے رابطوں کے حوالے سے اہم ہیں، پاکستان اورازبکستان کے درمیان ریلوے نیٹ ورک کامنصوبہ ہے۔ پاکستان جنوبی ایشیا اوروسطی ایشیا کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔ ہم اپنی بندرگاہوں کوبھی جدیدخطوط پراستوار کررہے ہیں، ہم ای ٹرانسپورٹ کے منصوبے پر بھی کام کررہے ہیں۔ رابطے تجارت ہی نہیں اعتماد سازی کابھی اہم ذریعہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے منصوبے توانائی میں کفالت کے حوالے سے اہم ہیں، ہم اپنی بندرگاہوں کو جدید خطوط پر استوار کررہے ہیں، ہم ای پورٹ کے منصوبے پربھی کام کررہے ہیں، پاکستان برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کے لئے اقدامات کررہا ہے۔قبل ازیں کا نفرنس کے آغاز پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے افتتاحی کلمات میں شرکا کو خوش آمدید کہا اور کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ علیم خان نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا مربوط نظام کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شعبہ ٹرانسپورٹ میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا رہا ہے تاکہ اس کے نظام میں مزید بہتری لائی جا سکے۔
علیم خان نے سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ اپنے روابط بڑھا رہا ہے، جس سے تجارتی تعلقات اور معاشی ترقی کو مزید فروغ ملے گا۔ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس 2025 نے علاقائی سطح پر ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری لانے اور مختلف ممالک کے ساتھ روابط بڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ اس موقع پر پاکستان کی قیادت نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری اور جدیدیت کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ ملکی اور علاقائی ترقی کی راہیں ہموار کی جا سکیں۔، خزانہ ، ریلویز ، تجارت ، بحری امور کے وفاقی وزرا افتتاحی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں سعودی عرب ، ترکیہ ، آذربائیجان ، ازبکستان اور قازقستان کے وزرائے ٹرانسپورٹ شریک ہیں۔ ایران ، بیلاروس ، ترکمانستان، سری لنکا اور مالدیپ کے وزرا بھی موجود ہیں ۔ ایشیائی ترقیاتی بینک، اقتصادی تعاون تنظیم کے ساتھ آئی آر یو اور یو این ایس جی کے مندوبین بھی شریک ہیں۔ ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس کے موقع پر عوام کیلئے ایکسپو کا بھی انعقاد ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی