i پاکستان

پاکستان کی روس سے دفاعی ساز و سامان کی معلومات سمگل کرنے سے متعلق انڈین ذرائع ابلاغ کی خبروں کی تردیدتازترین

November 12, 2025

پاکستان نے بھارتی ذرائع ابلاغ کی ان خبروں کی تردید کردی ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ روس کے دفاعی سازوسامان کی معلومات پاکستان سمگل کرنے سے متعلق ایک منصوبے بے نقاب ہو گیا ہے۔بی بی سی کے مطابق ماسکو میں پاکستان کے سفارتخانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسی بے بنیاد خبریں پاکستان اور روس کے درمیان دیرینہ اور دوستی پر مبنی تعاون کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں۔ بھارت کے متعدد ذرائع ابلاغ نے اس نوعیت کی خبریں شائع کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی ایجنسی آئی ایس آئی کی جانب سے روس کی دفاعی ٹیکنالوجی چوری کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز میں شائع ہوئی جس میں دعوی کیا گیا کہ پاکستان نے روس کے ایئر ڈیفنس سسٹم اور ہیلی کاپٹروں سے متعلق معلومات چرانے کی کوشش کی جسے روسی حکام نے ناکام بنا دیا اور اس سلسلے میں روس کے شہر سینیٹ پیٹرزبرگ سے ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔پاکستان نے انڈین ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے ان خبروں کی یکسر تردید کی ہے اور ماسکو میں پاکستانی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مبینہ کوششوں کے برعکس پاکستان اور روس کے تعلقات باہمی احترام، اعتماد اور مشترکہ مفاد پر مبنی ہیں۔دوسری جانب پاکستان کی وزرات اطلاعات و نشریات کے فیکٹ چیک اکائو نٹ نے بھی اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کچھ وضاحتیں پیش کی ہیں۔سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پاکستان کے وزارتِ اطلاعات و نشریات کے فیکٹ چیک اکائونٹ نے اپنی تفصیلی پوسٹ میں کہا ہے کہ آئی ایس آئی کی جانب سے روس کی حساس دفاعی معلومات حاصل کرنا اور اسے بھارت کے نام نہاد آپریشن سندور سے منسلک کرنے کی خبر اکنامک ٹائمز سمیت انڈیا کے متعدد ذرائع ابلاغ میں شائع ہوئی ہے۔

پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام انڈین ذرائع ابلاغ نے یہ خبر نامعلوم ذرائع کے حوالے سے دی ہے اور خبر میں کوئی بین الاقوامی ذرائع یا روس کا حوالہ نہیں دیا گیا اور ان خبروں میں کسی سرکاری اعلامیے، روس کی عدالتی دستاویز یا پریس ریلیز کا بھی حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔فیکٹ چیک پوسٹ کے مطابق اگر بھارت کے دعوئوں کے مطابق اس مبینہ منصوبے کو بے نقاب کیا گیا ہے تو پھر روس کے کسی بھی میڈیا جیسے تاس نیوز یا آر ٹی نے اس خبر کو نشر کیوں نہیں کیا ہے؟پاکستان کا کہنا ہے کہ واحد اور گمنام دعوے پر مبنی یہ خبر تصدیق کے معیارات پر پورا نہیں اترتی ہے۔یاد رہے کہ اکنامک ٹائمز میں اس خبر کی اشاعت کے بعد دیگر میڈیا آٹ لیٹس جیسا کہ فرسٹ پوسٹ اور ریپبلک ورلڈ نے اکنامک ٹائمز کے حوالے سے اس خبر کو شائع کیا ہے۔ بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز نے اپنی اس خبر میں اسلام آباد میں روس کے سفارتخانے کے اس حالیہ بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں روسی سفارتخانے نے انگریزی روزنامہ فرنٹیئر پوسٹ پر روس مخالف بیانیے کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔اس ضمن میں روس میں پاکستان کے سفارتخانے نے کہا ہے کہ اسی میڈیا آئوٹ لیٹ(اکنامک ٹائمز) نے اسلام آباد میں روسی سفارت خانے کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے اسے پاکستان اور روس کے تعلقات کو توڑنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی