پاکستان تل پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پاکستان کی چین کو تل کی برآمدات میں 480 فیصد سے زائد کا اضافہ،جولائی تا نومبر 2023 کے دوران چین کو 235.36 ملین ڈالر مالیت کے 134 ملین کلو گرام سے زائد تل برآمد کیے گئے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی ) کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ رواں مالی سال (2023-24) کے پہلے پانچ ماہ کے دوران پاکستان کی چین کو اشیا اور خدمات کی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کی برآمدات کے مقابلے میں 39.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس بے تحاشہ اضافے کی وجہ کیا ہو سکتی ہے؟ کنگز بریج انوسٹمنٹ کے چیئرمین عمر ملک نے سی ای این کو بتایا کہ اس کی کئی وجوہات ہیں لیکن ان میں سے ایک یہ تھی کہ لاک ڈان میں نرمی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مارکیٹنگ اور تجارتی سرگرمیاں بہت زیادہ ہوئی ہیں۔ مثال کے طور پر پانچ روزہ چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (سی آئی ٹی ایف آئی ایس) نے پاکستانی کمپنیوں کو پاکستان کے سرکردہ رہنماں کے ساتھ اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کے لیے ایک اسٹیج فراہم کیا ہے۔ اس کے بعد پاکستان کے اندر بین الاقوامی ٹیکسٹائل نمائش (ٹی ای ایکس پی او) 2023 کے بعد فوڈ اینڈ ایگری ایکسپو کا انعقاد کیا گیا اور حال ہی میں لاہور وغیرہ میں ہیلتھ کیئر اور انجینئرنگ کانفرنس منعقد ہوئی۔ ان تقریبات میں ہمیں اپنی پیداواری صلاحیت، معیار اور وسائل کو ظاہر کرنے کا موقع دیا گیا۔ لہذا میں سمجھتا ہوں کہ یہ واقعی ایک ایسا امتزاج تھا جس میں پاکستان نے اپنی صلاحیت کو اجاگر کیا ۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سی ای این نے چینی کسٹمز کے اعداد و شمار سے معلوم کیا کہ مقدار اور قیمت کے لحاظ سے پاکستان سے سب سے زیادہ درآمدی شے تل کے بیج تھے۔ جولائی تا نومبر 2023 کے دوران چین کو 235.36 ملین ڈالر مالیت کے 134 ملین کلو گرام سے زائد تل کے بیج برآمد کیے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی برآمدات کے مقابلے میں 480 فیصد زیادہ ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بلاشبہ یہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد سے ایک اہم بات ہوگی۔ پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امجد مگسی کا ماننا ہے کہ پاکستان اور چین دونوں ایک دوسرے کی صلاحیتوں کو سمجھتے ہیں اور ایک دوسرے کی طاقت کو جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تل پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے اور پھر جب چین نے طریقے بتائے اور اس سے رابطہ کیا تو ہم نے بہت اچھے اعداد و شمار حاصل کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زراعت اور بیج پیدا کرنے کی صلاحیت بہت اچھی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق عمر ملک نے نوٹ کیا کہ چینی کمپنیاں ایسی ٹیکنالوجیز اور بیج پاکستان لے کر آئی ہیں جو جینیاتی طور پر تیار کی گئی تھیں۔ '' وہ اپنی تکنیک کو ہماری آبائی سرزمین کے مطابق ڈھالنا جاری رکھے ہوئے ہیں، اور ہم نے تل کے بیجوں کی کامیاب پیداوار دیکھی ہے۔ وہ نہ صرف اس کی پیداوار کر رہے ہیں، بلکہ ہم اعلی پیداوار بھی دیکھ رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر چینی ٹیکنالوجی کو صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو چینی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی دیگر مصنوعات کی طرح تل کے بیجوں کے فوائد میں بھی اضافہ ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی