رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کا 9 قریبی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ34.54 فیصد اضافے کے ساتھ 3.93 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 2.921 ارب ڈالر تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اضافہ بنیادی طور پر پاکستان کی علاقائی ممالک کو برآمدات میں کمی کے باعث ہوا ہے، سوائے چین کے، جہاں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات میں معمولی بہتری دیکھی گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق سری لنکا کو برآمدات میں معمولی اضافہ ہوا، جبکہ بنگلہ دیش اور افغانستان کو برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔مالی سال 25-2024 میں بھی پاکستان کا اپنے 9 پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 29.42 فیصد بڑھ کر 12.297 ارب ڈالر ہو گیا تھا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 9.502 ارب ڈالر تھا۔افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ سمیت 9 ممالک کو پاکستان کی برآمدات رواں مالی سال کی جولائی تا ستمبر مدت میں 5.07 فیصد کمی کے ساتھ 1.011 ارب ڈالر رہیں
جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 1.065 ارب ڈالر تھیں۔گزشتہ مالی سال (25-2024) میں ان 9 ممالک کو پاکستان کی برآمدات 1.49 فیصد اضافے کے ساتھ 4.401 ارب ڈالر تک پہنچی تھیں۔اس کے برعکس، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ان ممالک سے درآمدات 23.95 فیصد بڑھ کر 4.941 ارب ڈالر ہو گئیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 3.986 ارب ڈالر تھیں، مالی سال 25-2024 میں درآمدات 20.66 فیصد اضافے کے ساتھ 16.698 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق چین سے درآمدات میں 24.92 فیصد اضافہ ہوا، جو جولائی تا ستمبر 2025 میں 4.861 ارب ڈالر رہی، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 3.891 ارب ڈالر تھیں، مالی سال 25-2024 میں چین سے درآمدات 20.79 فیصد اضافے کے ساتھ 16.312 ارب ڈالر ہو گئی تھیں، خطے میں سب سے زیادہ درآمدات چین سے ہوتی ہیں، جبکہ بھارت اور بنگلہ دیش کا حصہ محدود ہے۔چین کو پاکستان کی برآمدات میں معمولی 0.59 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو 56کروڑ 23لاکھ 90 ہزار ڈالر رہی، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 55 کروڑ 90 لاکھ 70 ہزار ڈالر تھی، مالی سال 25-2024 میں چین کو برآمدات 8.6 فیصد کمی کے ساتھ 2.476 ارب ڈالر رہیں۔
بھارت سے درآمدات 36.41 فیصد کمی کے ساتھ 3کروڑ 65 لاکھ 50 ہزار ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال 5 کروڑ 74 لاکھ 80 ہزار ڈالر تھیں، مالی سال 25-2024 میں بھارت سے درآمدات 22 کروڑ 5 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر سے زیادہ تھیں، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں بھارت کو برآمدات 19 لاکھ 50 ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 24-2023 میں یہ 36 لاکھ 69 ہزار ڈالر تھیں۔افغانستان کو برآمدات میں 19.83 فیصد کمی ہوئی، جو 20 کروڑ 18 لاکھ 80 ہزار ملین ڈالر سے گھٹ کر 16 کروڑ 18 لاکھ 30 ڈالر رہیں، جبکہ درآمدات 45 لاکھ 20 ہزار ڈالر رہیں، گزشتہ سال افغانستان کو پاکستان کی اہم برآمدات میں چینی شامل تھی۔بنگلہ دیش کو برآمدات 4.93 فیصد کمی کے ساتھ 18 کروڑ ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر رہیں، جبکہ سری لنکا کو برآمدات 8.32 فیصد کم ہو کر 10کروڑ 25 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہیں، تاہم سری لنکا سے درآمدات میں 19.68 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک کروڑ 73 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔ایران کے ساتھ زیادہ تر تجارت غیر رسمی ذرائع سے ہونے کے باعث اس کا کوئی سرکاری ڈیٹا دستیاب نہیں، جبکہ مالدیپ اور نیپال کے ساتھ تجارت بھی نہ ہونے کے برابر رہی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی