امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان چین اور امریکا کے درمیان تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے، دنیا دو جوہری ریاستوں کے درمیان تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی، مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے،امریکی صدر ٹرمپ کے پاک بھارت جنگ بندی میں کردار کے معترف ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوںنے فیوچر سکیورٹی سمٹ سے خطاب میں کیا ۔پاکستانی سفیرنے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے وجودی خطرہ بن چکی ہے، جس کے نتیجے میں قدرتی آفات نے ترقی کے عمل کو متاثر کیا ہے ۔پاکستان آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے ساتھ ماحولیاتی چیلنجز پر کام کر رہا ہے اور حالیہ سیلابوں سے متاثرہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے پاکستان اپنے وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔رضوان سعید شیخ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں شامل ہیں، اس لئے دونوں کے درمیان بہتر تعلقات ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات تاریخی تناظر میں خوش آئند سطح پر ہیں اور دونوں ممالک نے مل کر کئی چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے۔
۔انہوں نے کہا کہ ا فغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر عوام کی سلامتی پر سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اپنی عوام کی سلامتی کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ اجاسکتا۔بھارت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنی سیاسی مجبوریوں کے باعث پہلگام واقعے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی، تاہم دنیا دو جوہری ریاستوں کے درمیان تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی صدر کے تعمیری کردار کا معترف ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے مختلف حصوں میں امن کے قیام کیلئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نکالنا خطے میں مستقل امن کی ضمانت بنے گا۔ سی پیک سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسے خطے کی معاشی ترقی کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے، پاکستان ماضی کی طرح چین اور امریکا کے درمیان تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی