وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری اصلاحاتی ایجنڈے پر ثابت قدمی سے عمل پیرا اور معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنے کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہیں ۔ان خیالات کاظہار انہوںنے اپنے دورہ امریکا کے تیسرے روز سعودی عرب اور آذربائیجان کے ہم منصبوں سمیت دیگر شخصیات سے ملاقاتوں کے دورا ن کیا ۔وزارتِ خزانہ سے جمعرات کو جاری اعلامیہ کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سعودی ہم منصب محمد عبداللہ عبدالعزیز الجدعان سے ملاقات کی، اور انہیں پی آئی اے اور اہم ہوائی اڈوں کی نجکاری کے عمل سے آگاہ کیا او ر اس بات پر زور دیا کہ حکومت شفافیت اور کارکردگی کے ذریعے اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے۔ آئی ایم ایف پیکیج کے حوالے سے محمد اورنگزیب نے اپنی ملاقات میں الجدعان کو یقین دلایا کہ پاکستان طویل المدتی معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات کے عمل کو پرعزم انداز میں جاری رکھے گا اور معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنے کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں وزرائے خزانہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کا بھی جائزہ لیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے جیسے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور ملٹی لیٹرل انویسٹمنٹ گارنٹی ایجنسی(ایم آئی جی اے) پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ محمد اورنگزیب نے سعودی عرب سے انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ منصوبوں میں تعاون کی درخواست بھی کی اور مملکت کے ساتھ گہرے اقتصادی تعلقات کے قیام کیلئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔ وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا کہوزیر اورنگزیب نے دیگر اہم ملاقاتیں بھی کیں ۔ان ملاقاتوں کا مقصد پاکستان کے اقتصادی اصلاحاتی عزم کو مضبوط کرنا، بین الاقوامی سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا اور دوطرفہ مالیاتی تعاون کو فروغ دینا تھا۔امریکی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی )کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بینجمن بلیک سے ملاقات میں انہوں نے پاکستان کے تیل و گیس، معدنیات، زراعت، آئی ٹی اور دواسازی کے شعبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی۔ وزیر خزانہ نے قیادت کی سطح پر تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کے فروغ پر اتفاقِ رائے کا ذکر کیا اور پاکستان میں نجی شعبہ کی مالی معاونت کیلئے ڈی ایف سی کی دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔علاوہ ازیں، انہوں نے آذربائیجان کے پہلے نائب وزیر خزانہ، انار کریموف سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی و اسٹریٹجک تعلقات کی تصدیق کی گئی۔
ملاقات میں انہوں نے آذربائیجان کو کوپ 29 کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی اور پاکستان-آذربائیجان ترجیحی تجارتی معاہدے جنوری 2025 اور ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے دسمبر 2024 کو دوطرفہ تجارت کو تیل اور چاول سے آگے بڑھاتے ہوئے ٹیکسٹائل، دواسازی، کیمیکلز، مشینری اور زرعی مصنوعات تک وسعت دینے کیلئے اہم پلیٹ فارمز قرار دیا۔بیان کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے باروارز فورم رانڈ ٹیبل میں شرکت کرتے ہوئے قرضوں کی ادائیگیوں اور سماجی شعبوں میں سرمایہ کاری کے درمیان توازن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے فورم کے قیام کو اجتماعی عمل، علم کے تبادلے اور پالیسی ہم آہنگی کیلئے ایک مثبت قدم قرار دیا۔ انہوں نے بہتر قرضوں کے نظم و نسق، تکنیکی استعداد میں اضافے، اور پائیدار مالی وسائل تک رسائی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ موسمیاتی استحکام اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔دریں اثنا زیر خزانہ نے پاکستان بینک فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن کے اراکین سے بھی ملاقات کی ۔وزیر خزانہ نے ایسوی ایشن کو پاکستان میں مالیاتی، مانیٹری اور بیرونی شعبوں میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔انہوں نے شرکا کو پاکستان کی بہتر ہوتی ہوئی کریڈٹ ریٹنگ اور اس کے مثبت اثرات سے سے آگاہ کیا۔وزیر خزانہ نے تقریر میں مالیاتی نظم و ضبط، توانائی اصلاحات، نجکاری، سماجی تحفظ، اور سبز و جامع ترقی کے عزم پر کاربند رہنے کا اعادہ کیا۔ وزیر خزانہ نے مِیگا کے ایگزیکٹو نائب صدر ہیروشی ماتانو سے ملاقات کی اور جاری ثالثی معاملات میں تعاون پرمیگا کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاروں کے اعتماد اور قومی مفاد کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خزانہ نے مِیگا کی جانب سے قلیل مدتی تجارتی فنانس سہولت کے مجوزہ منصوبے کا خیر مقدم کیا۔مجوزہ منصوبے کے تحت خوراک، کھاد، توانائی اور ضروری مشینری کی درآمدات میں مدد حاصل ہوگی۔وزیر خزانہ نے اس منصوبے کے بروقت نفاذ پر زور دیا۔محمداورنگزیب نیاسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی اعلی انتظامیہ سے ملاقات کی انہوں نے پاکستان اور بینک کے دیرینہ شراکتی تعلقات کو سراہاگفتگو کے دوران انہوں نے بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی معاشی اصلاحات کی توثیق کا ذکر کیا۔انہوں نے پانڈا بانڈ کے اجرا اور آئندہ یوروبانڈز و بین الاقوامی سکوک کے ذریعے سرمایہ مارکیٹوں میں رسائی کے منصوبوں پر بات کی ۔ملاقات میں تجارتی فنانسنگ سہولتوں پر بھی تبادلہ خیال ہواوزیر خزانہ نے بینک سے مزید تجاویز پیش کرنے کی درخواست کی۔ اس کے علاوہ پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی جانب سے پاکستان ہائو س میں دئیے گئے عشائیے میں ممتاز پاکستانی کاروباری شخصیات سے ملاقات کیوزیر خزانہ نے شرکا کو ملک کی معاشی صورتحال، بشمول میکرو اکنامک استحکام اور ساختی اصلاحات، پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ضوابطی عمل کو آسان بنانے، ٹیکسیشن نظام میں بہتری، اور توانائی، ریاستی ملکیتی اداروںاور نجکاری سے متعلق مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی