پاکستان اور امریکا نے منشیات کی روک تھام اور انٹیلی جنس شیئرنگ کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔یہ اتفاق رائے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات میں طے پایا۔ملاقات میں انسداد منشیات و سکیورٹی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے اور غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے مشترکہ اقدامات اٹھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں منشیات کی روک تھام اور انٹیلیجنس شیئرنگ کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ امریکی سفیر نے انسداد منشیات اور غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے ہر ممکن ٹیکنیکل معاونت کی پیشکش کی۔اس موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی امیگریشن کے حوالے سے ہماری واضح پالیسی ہے، ایئرپورٹس پر ہر ممکن حد تک منشیات کیسز کی نشاندہی اولین ترجیح ہے، ملک کے تمام ایئرپورٹس پر جدید ترین اسکیننگ مشینیں نصب کی جا رہی ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ انسداد منشیات کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کر رہے ہیں، افغانستان سے آج بھی منشیات درجنوں ملکوں میں پہنچ رہی ہے اور نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے، انسداد منشیات کیلئے امریکا کی ٹیکنیکل سپورٹ کا خیر مقدم کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر نیشنل نارکوٹکس کوآرڈینیشن سینٹر جلد قائم کیا جائے گا۔ملاقات کے دوران اے این ایف کی کارکردگی اور ملک بھر میں جاری آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے محکمے کی کارکردگی کو سراہا۔نیٹلی بیکر نے کہا کہ پاکستان سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں ہر شعبے میں تعاون جاری رکھیں گے۔اس پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات خطے میں امن و استحکام کے فروغ کیلئے انتہائی اہم ہیں، دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی