i پاکستان

پاک ،افغان جنگ بندی بارے اعلامیہ ،قطر نے 'بارڈر' کا حوالہ ہٹا دیاتازترین

October 20, 2025

قطر کی جانب سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کے بعد جنگ بندی سے متعلق جاری اعلامیہ سے 'بارڈر' کا حوالہ ہٹا دیا گیا۔ عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق قطری وزارت خارجہ نے افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر اپنے سرکاری بیان کو اپ ڈیٹ کیا ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان "سرحد" کا حوالہ ہٹا دیا گیا ہے، جس نے سیاسی بحث کو جنم دیا ہے۔دوحہ میں مذاکرات کے اختتام کے بعد شائع ہونے والے پہلے بیان میں کہا گیا تھا کہ جنگ بندی "دونوں برادر ممالک کے درمیان سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے"، تاہم تقریبا 18 گھنٹے بعد جاری کردہ ایک نظرثانی شدہ ورژن میں اس جملے کو تبدیل کرکے "دو برادر ممالک کے درمیان" کر دیا گیا، جس میں سرحد کا کوئی ذکر نہیں تھا۔بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی تنقید اور ان خدشات کے درمیان کہ یہ بیان غیر ارادی طور پر ایک متنازعہ سرحد کو قانونی حیثیت دے سکتا ہے، قطری وزارت خارجہ نے خاموشی سے بیان کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کوئی عوامی وضاحت جاری کیے بغیر لفظ 'بارڈر' ہٹا دیا۔

بیان کے اپ ڈیٹ شدہ پیراگراف میں اب کہا گیا ہے کہ "وزارت خارجہ نے قطر کی ریاست کی طرف سے امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ اہم قدم دونوں برادر ممالک کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے اور خطے میں پائیدار امن کیلئے ایک مضبوط بنیاد بنائے گا"۔رپورٹ ے مطابق یہ تبدیلی افغان سیاسی اور میڈیا کے حلقوں میں ہونے والی بحث کے بعد سامنے آئی جہاں ڈیورنڈ لائن افغانستان اور پاکستان کے درمیان متنازعہ سرحد کا معاملہ انتہائی حساس ہے۔طالبان کے وزیر دفاع محمد یعقوب مجاہد نے جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس میں اس مسئلے پر بات کی اور کہا تھا کہ دوحہ میں ہونے والی بات چیت کے دوران ڈیورنڈ لائن کی حیثیت پر بات نہیں کی گئی اور اسے ایک "خیالی سرحد" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے معاملات کا فیصلہ "قوموں" کو کرنا ہے، جب کہ سابق نائب افغان صدر امر اللہ صالح نے قطر کی ترمیم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لفظ "بارڈر" کو ہٹانے کا فیصلہ افغانستان میں عوامی ردعمل کے بعد کیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی