i پاکستان

وزیراعظم کا ڈاکٹروردہ کے قتل کا نوٹس، آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلبتازترین

December 11, 2025

وزیراعظم شہبازشریف نے ایبٹ آباد میں ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا سے رپورٹ طلب کرلی۔جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے واقعہ پر دلی غم کا اظہار کیا، اہلخانہ کو قانونی تعاون کی یقین دہانی کرا دی، پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق صبا صادق ڈاکٹر وردہ کے گھر گئیں، اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق صبا صادق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ڈاکر وردہ کے قاتلوں کو ہر صورت کٹہرے میں لائیں گے، ہزارہ کی بیٹی کو انصاف دلا کر رہیں گے، ڈاکٹر وردہ کیس میں کوتاہی ہوئی تو سخت کارروائی ہوگی۔د ریں اثنا خیبر پختونخوا حکومت نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تمام مطالبات منظور کر لئے جس کے بعد احتجاج موخرکر دیا گیا۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطالبات میں جے آئی ٹی کا قیام، دہشتگردی کے مقدمات، ایس ایچ او کی معطلی، پوسٹ مارٹم کی سہولت، سونا و رقم کی واپسی اور پولیس افسران کی معطلی شامل تھے۔جے آئی ٹی کا قیام، دہشتگردی مقدمات اور ایس ایچ او کی معطلی پر فوری عمل درآمد ہو گیا

جبکہ باقی مطالبات ماننے اور جے آئی ٹی میں شامل کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی۔ڈاکٹر وردہ کے والد، فیملی اور سول سوسائٹی کی درخواست پر گرینڈ ہیلتھ الائنس نے احتجاج موخر کرنے کا اعلان کر دیا، شرکا کا کہنا تھا کہ مطالبات پر عمل درآمد میں کسی بھی کوتاہی کی صورت میں مزید سخت ردِعمل دیں گے۔ترجمان گرینڈ ہیلتھ الائنس نے ڈاکٹرز کمیونٹی، کے پی ڈاکٹرز کونسل، ینگ نرسنگ، پیرا میڈیکس، کلاس فورز، میڈیا اور وکلا کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں کی انتظامیہ کا بھی احتجاج میں بھرپور ساتھ دینے پر شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب مقتولہ ڈاکٹر وردہ کے والد نے پولیس کارروائیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ محمد مشتاق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایبٹ آباد پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہی، مرکزی قاتل آج بھی سرعام گھوم رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے اب تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، پولیس وزیراعلی کے ماتحت ہے لیکن ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوسکا۔مقتولہ ڈاکٹر وردہ کے والد نے کہا کہ سہیل آفریدی کی بھی فیملی ہے،ان کے ساتھ بھی ایسا ہوسکتا ہے، آج سہیل آفریدی وزیراعلی ہیں کل نہیں ہوں گے، ملزم گرفتار کیا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی