وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ نوازشریف کی جس گفتگو پر افواہ سازی کی جارہی ہے اس کا پس منظر کچھ اور تھا،آئینی ترامیم اور جو ہونے جارہا ہے اس میں نوازشریف کی تائید رہی ہے۔ایک انٹرویو میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد لاز کی منظوری اور پھر رولز فریم ہوتے ہیں کوئی عام بات نہیں، ایک ادارہ بننے جارہا ہے کوئی معمولی تقرری نہیں ہے ۔مشیروزیراعظم نے کہا کہ پروسیجر کو بڑے احتیاط سے انجام دیا جارہا ہے، پروسیجر جیسے ہی مکمل ہوگا دنوں میں نوٹیفکیشن آجائیگا، ممکن ہے کہ تقرری کا نوٹیفکیشن اسی ہفتے آجائے۔ لیگی رہنما نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں سہیل آفریدی کیلئے پیغام آیا ہے، دیکھتے ہیں کہ وزیراعلی پیغام کے بعد کیا کرتے ہیں، اس وقت گورنرراج فیصلہ نہیں ہے صرف آپشن کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ دہشت گردی، افغان مہاجرین مسئلے میں کے پی حکومت حائل ہوئی تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ کے پی حکومت نے کوئی ایسا اقدام کیا تو یہ وفاق کیخلاف جنگ تصور کی جائیگی، ایک صوبائی حکومت مرکزی حکومت کیخلاف جنگ پر آمادہ ہوجائے تو اور کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی