وزارت خزانہ نے موجودہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں ٹیکس آمدن اور اخراجات کی تفصیلات جاری کردیں ۔رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر ٹیکس ریونیو 12.5 فیصد اضافے سے 2884 ارب ہوگئے جبکہ مجموعی اخراجات 7.6 فیصد اضافے سے 1760 ارب روپے رہے۔پہلی سہہ ماہی میں مالی سرپلس 1509 ارب روپے سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سال اسی مدت میں 648 ارب روپے سے زائد کا مالی خسارہ ہوا تھا۔وزارت خزانہ کے مطابق بہتر فسکل منیجمنٹ کے باعث مالی اشاریوں میں بہتری آئی ہے، رواں مالی سال پرائمری بیلنس میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے، جولائی تا ستمبر 2939 ارب روپے کا پرائمری سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ پچھلے سال اسی مدت میں 49.4 ارب کا پرائمری سرپلس تھا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ ستمبر میں 110 ملین ڈالر سرپلس رہا، اگست میں ملکی کرنٹ اکائونٹ 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خسارے میں تھا، ماہرین کے مطابق برآمدت نہ بڑھنے کے باجود کرنٹ اکائونٹ سرپلس ہونا بڑی بات ہے۔ترسیلات زر میں اضافے سے کرنٹ اکانٹ سرپلس ہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی