احتساب عدالت نے سابق وزیراعلی عثمان بزدار کو کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ لاہور کی احتساب عدالت میں عثمان بزدارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سابق وزیراعلی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت عدالت نے کہا کہ ملزم کو علم ہونا چاہے کہ الزام کیا ہے، اس دوران نیب نے عدالت کو بتایا کہ عثمان بزدار شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ فاضل جج نے عثمان بزدار سے استفسار کیا کہ آپ شامل تفتیش کیوں نہیں ہورہے، اس پر سابق وزیراعلی نے کہا کہ میں جلد شامل تفتیش ہو جاں گا، ایک شادی کی تقریب ہے، 10 دن کی مہلت دے دیں، اس پر جج نے کہا کہ آپ بہانے نہ بنائیں شادی کوئی بہانہ نہیں ہے، بزدار صاحب شادی میں کیا کرنا ہے، 10 دن کی تاریخ مانگ رہے ہیں، خدا کا خوف کریں، اگرآپ شامل تفتیش نہیں ہوتیتو آپ کو مجھ سے ریلیف نہیں ملیگا، نیب سے بھی پوچھیں آپ نیکن شواہد کی بنیاد پر انکوائری شروع کی۔ فاضل جج کے ریمارکس پر عثمان بزدار نے کہا کہ نیب والیکہتے ہیں میرے 10 ارب کے اثاثے ہیں، میرے پورے قبیلیکے 10 ارب کے اثاثے نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس میں عثمان بزادر کی ضمانت میں7 مارچ تک توسیع کردی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے عثمان بزدار کو 3 مارچ کو نیب آفس میں پیش ہونے کا حکم دیا اور انہیں انکوائری کی کاپی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ نیب نے سابق وزیراعلی عثمان بزدار کے خلاف کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام کے تحت انکوائری شروع کررکھی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی