کراچی میں ایک بار پھر سے بھتہ خور سر اٹھانے لگے بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات نے نہ صرف شہر کی تاجر برادری کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ بھتہ خوروں کی جانب سے گولیوں کے ساتھ دھمکی آمیز پرچیاں موصول ہونے کے بعد کراچی چیمبر آف کامرس نے تاجروں کا احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے انھیں اپنے دفاتر اور رہائش گاہوں پر اعلی معیار کے جدید سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی بھی ہدایت جاری کر دی ، تاجروں کے بڑھتے دبا اور خدشات کے باعث صوبائی حکومت کو فوری ایکشن لینا پڑا جس کے نتیجے میں وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار کو آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرنی پڑ گئی ۔
شہر قائد میں بھتہ خوری کے واقعات سے متعلق کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ کراچی میں تاجروں کو بھتے کے پیغامات آرہے ہیں ہر علاقہ سے صنعتکاروں ، بلڈرز ، ہول سیلرز اور چھوٹے تاجروں و دکانداروں کو بھتہ خوری کی شکایات درپیش ہیں ، بھتہ خوری کی شکایات سیکیورٹی اداروں تک پہنچادی گئی ہیں تاجروں کی آگاہی کے لیے کراچی چیمبر نے انھیں خط لکھا ہے کہ اگر ان بھتہ خوری کے واقعات میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی نہ کی گئی تو شہر کی کاروباری سرگرمیاں نہ صرف متاثر ہو سکتی ہیں بلکہ معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی