ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی میں مردم شماری کا آغاز ہوگیا ہے لیکن شبہ ہے یہ بھی فکس میچ ہے۔ ایم کیو ایم کے بہادر آباد مرکز میں پریس کانفرنس کے دوران فاروق ستار نے کہا کہ ملک میں مردم شماری کا انعقاد ہر دس سال بعد ہوتا ہے، گزشتہ مردم شماری 17 سال بعد ہوئی، موجودہ مردم شماری 5 سال بعد ہورہی ہے،اس مردم شماری کا کریڈٹ ایم کیو ایم پاکستان کو جاتا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری میں کراچی کے ساتھ بڑی ناانصافی ہوئی، ہماری آبادی کو آدھے سے بھی کم دکھایا گیا،ہم نے فلور آف دی ہاس شور مچایا ، جس کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے ہمارے مطالبے پر فیصلہ کیا۔ سینیئرسیاسی رہنما نے کہا کہ پہلا مرحلہ 20 فروری سے 2 مارچ تک خود شماری کا ہے،دوسرا مرحلہ یکم مارچ سے 30 مارچ تک جاری رہے گا، ان 30 دنوں میں ہر محلے کے 500 گھروں کو گنا جائے گا۔ یکم مارچ سے 15 مارچ تک 250 گھروں کے افراد گنا جائے گا،16 مارچ سے 30 مارچ تک 250 گھروں کے افراد کو گنا جائے گا۔ یہ مرحلہ پورے مہینے یعنی مارچ میں ہوگا، تمام شہریوں کی ذمہ داری کہ وہ اپنے آپکو لازمی شمار کروائیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ میں کراچی والوں سے یہ اپیل کروں گا کہ وہ خود کو گنوائیں، اگر کراچی کو اپنا حق لینا ہے تو خود کو گنوانا ہے، مردم شماری کے پہلے مرحلے کا آغاز آج 20 فروری سے شروع ہوچکا ہے،پہلے مرحلے میں ہر شہری کو ویب پورٹل پر جاکر خود کو رجسٹر کروانا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ کراچی کی آبادی کسی صورت 4 کروڑ سے کم نہیں ہے، خدشہ ہے یہ میچ بھی فکس میچ ہے،یکم مارچ سے30مارچ تک شمارکنندہ ہماریگھروں تک آئے، ہرگھر، ہر فلیٹ، ہر جھگی اور ہر بنگلے کو گنا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی