وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں منشیات بنانے اور فراہم کرنے والوں کے سخت خلاف کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منشیات بالخصوص ہیروئن اور آئس کا جڑ سے خاتمہ ناگزیر ہے۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی صدارت اجلاس میں منشیات کے سپلائرز اور مینوفیکچررز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعلی سہیل آفریدی کا کہنا تھا منشیات کی لعنت جامعات تک پہنچ چکی ہے، ہم مزید غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے، نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے، منشیات بالخصوص ہیروئن اور آئس کا جڑ سے خاتمہ ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کی تیاری اور ترسیل کیخلاف کارروائی کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے، کارروائی کیلئے محکموں اور اداروں پرمشتمل مشترکہ ٹیم تشکیل دی جائے، منشیات کے بڑے سپلائرز اور ڈیلرز پر ہاتھ ڈالنا ضروری ہے۔سہیل آفریدی کا کہنا تھا منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اور نتیجہ خیز کارروائی ہونی چاہیے، خواہ مخواہ کسی کو تنگ نہ کریں، حقیقی بنیادوں پر کارروائی کریں، حکومت تعاون فراہم کرے گی، ضبط شدہ منشیات کو تلف کرنا ناگزیراور دوبارہ مارکیٹ میں نہیں آنی چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی