حکومت آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجرا کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنیکا فیصلہ کرلیا، عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروادی گئی ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیوبورڈاجلاس سے پہلے دیگرتمام شرائط پوری کرچکے، آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پراصرارکیا گیا،رپورٹ کے اجرا کیلئے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائیگی،آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اورکلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے،گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعدہی بورڈ اجلاس طلب کیاجائیگا،رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں، کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے۔حکام وزارت خزانہ کے مطابق قانون کی عملداری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں،سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کیلئے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی،آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئرکیا جائے گا،رپورٹ کیاجراکی اصل تاریخ جولائی تھی،پھر اگست 2025 مقررکی گئی،حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی