پاکستان پیپلز پارٹی رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ حکومت جمہوری طریقے سے ملک کو آگے لے کر چلے، جو ترامیم ہوئی ہیں ان کے بارے میں وقت ثابت کرے گا کہ یہ ٹھیک ہوئی ہیں یا غلط۔ ترامیم ٹھیک ہوئی ہیں تو اس کا کریڈٹ پیپلز پارٹی کو نہیں دیا جائے گا بلکہ کوئی اور لینے آجائے گا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اگر احتساب ہوا ہے تو سیاستدانوں کا ہوا ہے۔ اور ملک میں صرف صدر زرداری کے استثنیٰ پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ندیم افضل چن نے کہا کہ اس ملک میں ہمیشہ سے سیاسی لوگوں کا احتساب ہوتا آیا ہے۔ اور اس وقت بھی ایک سابق وزیر اعظم جیل میں بند ہے۔ پارلیمانی نظام میں اختیارات پارلیمنٹ اور وزیر اعظم کے پاس ہی ہونے چاہیئیں۔انہوں نے کہا کہ اگر قانون سازی کر کے وزیر اعظم کو اختیار دیا جا رہا ہے تو تعریف کی جانی چاہیے اور ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمانی نظام میں وزیر اعظم با اختیار ہونا چاہیے۔ حکومت کو چاہیے کہ ملک میں معاملات کو نارمل کرے اور حکومت جمہوری طریقے سے ملک کو آگے لے کر چلے۔پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ لیڈر آف دی اپوزیشن کی تقرری ہونی چاہیے اور وزیر اعلی کی بانی سے ملاقات بھی کرائی جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی