i پاکستان

گندم اور شوگر سیکٹر میں قیمتوں کا تعین مارکیٹ بیسڈ بنانے کا فیصلہتازترین

December 16, 2025

وفاقی حکومت نے زرعی شعبے کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کے رپورٹ کے مطابق زرعی اجناس کی منڈیوں میں حکومتی مداخلت ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کا منصوبہ تیا ر کیا گیا ہے۔ سرکاری دستاویز کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق گندم اور چینی کے سیکٹرز میں مسابقت بڑھانے کیلئے قیمتوں کا تعین مارکیٹ بیسڈ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔گندم سیکٹر کیلئے وفاقی و صوبائی قیمت مقرر کرنے کا نظام مجوزہ اقدامات کا حصہ ہوگا، گندم کی سرکاری سطح پر خریداری مرحلہ وار بند کر دی جائے گی، اور قومی گندم پالیسی 2025,2026 اقداماتی پلان کا حصہ ہوگا، جب کہ طویل المدتی گندم پالیسی مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر لیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق چینی کی درآمد سے بچنے کیلئے شوگر سیکٹر مکمل طور ڈی ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شوگر سیکٹر کیلئے نئی قومی پالیسی مارچ 2026 تک تیار کی جائے گی، چینی کے شعبے میں لائسنسنگکیلئے قوانین میں اصلاحات بھی پلان میں شامل ہیں۔چینی قیمتوں کے کنٹرول اور درآمد و برآمد قوانین میں اصلاحات بھی پلان میں شامل کیے گئے ہیں، گنے کی کاشت پر علاقائی پابندیاں ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اور نئی شوگر ملوں کے لیے لائسنس کی شرط ختم کی جائے گی۔سرکاری دستاویز کے مطابق شوگر پالیسی جون 2026 تک وفاقی کابینہ سے منظور کرا لی جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی