فیصل آباد میں کیمیکل فیکٹری میں بوائلر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دھماکے سے کم سے کم 16 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ریسکیو حکام کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ملک پور میں کیمیکل فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے زور دار دھماکا ہوا، دھماکے کے باعث فیکٹری میں آگ لگ گئی، دھماکے سے فیکٹری اور قریب مکانوں کی چھتیں بھی گر گئیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جائے وقوعہ سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے، اب تک 16 افراد کی نعشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ کئی افراد کے ملبے تلے دبنے ہونے کا خدشہ ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق جاںبحق افراد میں خواتین اور بچوں کی اکثریت ہے۔ترجمان ریسکیو پنجاب کے مطابق منہدم عمارت سے کئی لوگوں کو زندہ ریسکیو کیا گیا تاہم شدید چوٹوں کی وجہ سے کچھ لوگ بعد میں دم توڑ گئے۔ ترجمان کے مطابق اربن سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے۔ریسکیو ترجمان فاروق احمد کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ گیس لیکج کی وجہ سے سٹیمر بلاسٹ سے ہوا۔
یہ فیکٹری ملک پور، شہاب ٹائون میں واقع ہے جس کے قریب کبڈی سٹیڈیم گرانڈ موجود ہے۔ان کا کہناتھا کہ اس مقام پر چار اکٹھی فیکٹریاں تھیں جن میں سے یہ حادثہ کیمیکل صمد بونڈ والی فیکٹری میں ہوا ہے جبکہ باقی تین فیکٹریوں میں گلو، سیلیکون اور ایمبرائیڈری کا کام ہوتا ہے اور یہ فیکٹریاں بند تھیں۔ریسکیو حکام کے مطابق اس حادثے میں نو گھر بھی متاثر ہوئے۔ متاثرین میں تین مزدور اور باقی رہائشی ہیں۔ڈپٹی کمشنر فیصل آباد ندیم ناصر موقع پر پہنچ کر امدادی کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ڈی سی کا کہنا ہے کہ بوائلر پھٹنے سے ملحقہ گھروں کی چھتیں گر گئیں، حادثے میں 16 افراد کی موت واقع ہو چکی ہے، جبکہ حادثے میں زخمی 7 افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ریسکیو، سول ڈیفنس اور دیگر ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے، فیکٹری اور گھروں کے ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے فیصل آباد پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ اور تمام متعلقہ اداروں کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس افسران اور اہلکار ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری رکھیں۔پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس فیکٹری میں کیمیکل بنایا جاتا تھا اور اب پولیس کی طرف سے حادثے کی ممکنہ وجوہات پر تحقیقات شروع کی گئی ہے اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجہ میں فیکٹری سے ملحقہ ایک مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی اور ان کے دو بچوں سمیت مجموعی طور پر تقریباً 20 افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی