بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ گودار اور مکران کا کراچی سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں 24گھنٹوں کے دوران گوادر میں 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ اورماڑہ میں77، پسنی میں 66، جیوانی میں 40 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ کوئٹہ میں 24گھنٹوں کے دوران 12 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ پنجگور میں 15، قلات اور تربت میں 11،11 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ اس کے علاوہ خضدار، نوکنڈی اور ژوب میں 5،5 ملی میٹر جبکہ دالبندین میں 4 اور لسبیلہ میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گوادر، پسنی، نوشکی، نوکنڈی اور بارکھان میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، کوئیک رسپانس ٹیمیں اور سول انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ سیلاب کے باعث مکران کوسٹل ہائی وے پر بسول ندی کا پل ٹوٹ گیا جس کے باعث ہائی وے 2 مقامات سے بند ہو گئی اور گوادر اور مکران کا کراچی سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، اورماڑہ کے دیہی علاقوں میں بھی سیلابی صورتحال ہے، متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، بلوچستان کے ساحلی علاقوں سے شدید بارش کی رپورٹ آ رہی ہے، بلوچستان سے سسٹم پنجاب اور خیبرپختونخوا میں داخل ہو رہا ہے جس کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی تیز بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مغربی ہواں کا سلسلہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں موجود ہے جبکہ کوئٹہ اور گرد و نواح میں آج بھی مطلع ابر آلود ہے، چند مقامات پر جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔ گوادر،کیچ، آواران، چاغی، خاران، لسبیلہ، خضدار، قلات، نوشکی، جھل مگسی، کوئٹہ، نصیر آباد، سبی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، لورا لائی، ہرنائی، زیارت، چمن، پشین میں بارش متوقع ہے جبکہ قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبد اللہ، مستونگ، شیرانی، ژوب، موسی خیل اور بارکھان میں بارش کا امکان ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی