پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرکے کوئی بھی پی ٹی آئی رہنما سیاست نہیں کرسکے گا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، اس وقت پارٹی تو کوئی ہے ہی نہیں، اس وقت پولیٹیکل اسپپیس کسی پارٹی کے پاس نہیں ہے، مسئلے کا ایک حل یہ ہے پی ٹی آئی اور حکومت میں مذاکرات ہوں۔فیصل چوہدری نے کہا کہ پہلے حکومت مذاکرات چاہتی تھی لیکن پی ٹی آئی نہیں چاہتی تھی، اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگادی جائے۔انھوں نے کہا کہ جنرل سیکریٹری پی ٹی آئی کی اجازت سے ہی ٹوئٹ ہوتی ہیں یہ ان کی ذمہ داری ہے، ایسا نہیں تو جنرل سیکریٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ انکار کردیں کہ اس میں شامل نہیں، تمام ٹوئٹس سلمان اکرم راجہ کی مرضی سے ہوتے ہیں۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ علی محمد خان کی بات میں وزن ہے صرف سیاسی رہنمائو ں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، میں سمجھتا ہوں بھارتی چینل پر جانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی پر ان لوگوں کو بھی سزا دی گئی جنھوں نے کچھ بھی نہیں کیا، 9 مئی جنھوں نے کیا ان کی نشاندہی کرکے سزا دی جائے۔فیصل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ ان کے پاس متبادلہ بیانیہ نہیں، جیل کے باہر جو پیغام رساں آتے ہیں ان کو گفتگو کرنے کا طریقہ آنا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی