وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت دن رات ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے کوشاں ہے ،مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی قومیں ہی ترقی کرتی ہیں، ملک کو موجودہ گرداب سے نکالیں گے ، توقع ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ رواں ماہ ہوجائے گا، گزشتہ حکومت کی جانب سے اداروں پر بے بنیاد الزام تراشی اور چینی کمپنیوں پر کرپشن کے الزامات سے چین سے تعلقات خراب ہوئے، ان تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے برف پگھل رہی ہے، ایم ایل ون منصوبہ کی تکمیل ہماری اولین ترجیح ہے ، دن رات محنت کرکے دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کریں گے ، دنیا میں حکومتیں گورننس کی ذمہ دار ہیں وہ ادارے نہیں چلاتیں،ہم نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مد نظر رکھ کر اپنی ترجیحات کا تعین کیا ہے ۔جمعہ کووزیراعظم محمد شہباز شریف نے گرین لائن ٹرین سروس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی خطاب کیا ۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ گرین لائن جس کی بنیاد نواز شریف کے گزشتہ دورمیں رکھی گئی تھی اور بدقسمتی سے بے شمار دیگرمنصوبوں کی طرح یہ منصوبہ بھی بعد کی حکومت میں دم توڑ گیا، ہم اس سروس کا از سرنو اجرا کرنے پر ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں اور وزیر ریلوے اور چینی کمپنیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ابھی ویگنز کا معائنہ کیا یہ جدید سہولیات سے آراستہ ہیں ، وزیر ریلوے آئوٹ سورسنگ پر یقین رکھتے ہیں اور دور حاضر میں ترقی کا زینہ یہی ہے اس سے ریلوے میں بہتری آئے گی اور پاکستان ریلوے کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام ادارے چلانا نہیں بلکہ گورننس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں پاکستان آج اس دوراہے پر کھڑا ہے جہاں ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ غیر ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال دیکھ کر ہم نے ترجیحات مقرر کی ہیں جس میں خوراک اورادویات کی درآمد کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔ پوری امید ہے کہ آئی ایم ایف سے اسی ماہ معاہدہ ہوجائے گا اور ان مشکلات سے نکل آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہے ، پاکستان دنیا میں ماحولیاتی آلودگی میں محض ایک فیصد حصہ کا رکھنے کے باوجود اس کا شکار ہوا اور بدترین سیلاب آیا۔اتحادی حکومت دن رات ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے کوشاں ہے ، خواجہ سعد رفیق میرٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں ، ریلوے کو دیگراداروں کی طرح مشکلات کا سامنا ہے ، قوموں کی زندگی میں مشکلات آتی رہتی ہیں اس کا سامنا کرکے آگے بڑھنے والی قومیں ہی ترقی کرتی ہیں یہی اس مخلوط حکومت کا وژن ہے اور اس پر پوری طرح عمل پیرا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون ہمارے ترجیحی ایجنڈے میں شامل ہے ۔ چین کی حکومت اس منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہے ۔گزشتہ حکومت میں اداروں پر بے بنیاد الزام تراشی اورچینی کمپنیوں پر کرپشن کے الزامات لگانے سے چین سے تعلقات خراب ہوئے ، حالیہ چین کے دورے پر چین نے ہمارا بھرپور اورگرمجوشی سے استقبال کیا، چینی زعما اور عوام پاکستان سے والہانہ محبت کرتے ہیں ، گزشتہ چار سال میں تعلقات کو جو ٹھیس پہنچی ان کو واپس لانا آسان کام نہیں تاہم برف پگھل رہی ہے ، چینی حکومت اورعوام کے شکرگزار ہیں کہ وہ پاکستانی عوام کے لئے بے پناہ محبت کے جذبات رکھتے ہیں ، ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کیلئے اس روش کو بدلنا ہوگا، محنت کو اپنا شعار بنانا ہوگا، ہم کب تک دوسروں کے سہارے پر رہیں گے۔یہ سفر مشکل ضرور ہے لیکن ہم دن رات محنت کرکے ملک کو آگے بڑھائیں گے اور ملک اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی