گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کررہے تھے،نئے نامزد وزیر اعلی بھی اتنے قابل نہیں لہذا صوبہ ان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرعباد اللہ نے ملاقات کی جس دوران صوبے کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اورمشاورت کی گئی۔اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نالائق اور کرپٹ تھے، وہ میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کررہے تھے، کبھی کہتے تھے ریاست کے ساتھ ہیں ، کبھی کہتے تھے دہشتگردوں کے ساتھ ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ نئے نامزد وزیر اعلی بھی اتنے قابل نہیں لہذا صوبہ ان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ دریں اثناایک انٹر ویو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے جو کرتوت تھے یہ چیز تو ہونی تھی، یہ ان کی پارٹی کا فیصلہ تھا کہ کب انہوں نے استعفی دینا ہے، مجھے ابھی تک استعفی موصول نہیں ہوا ہے۔گورنر کے پی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نارمل بل کو بھی منی بل بنا کر پیش کرتے تھے، وہ چپڑاسی کے اختیار بھی خود رکھنا چاہتے تھے، کبھی کہتے تھے یہ بند کر دوں گا کبھی کہتے تھے گاڑیاں بند کر دوں آج وہ خود صوبے سے باہر نکل گئے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سہیل آفریدی نئے ہیں اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بہت چہیتے بندے کا چنا ہوا بندہ ہے، جب تک پی ٹی آئی میں کوئی حلف نہیں لے ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے دعوی کیا کہ کے پی کے اپوزیشن لیڈر نے مجھ سے رات گئے ملاقات کی، اپوزیشن نے میٹنگ بھی کال کی ہے، اپوزیشن اور حکومت میں 20 نمبرز کا فرق ہے، پی ٹی آئی کے کے پی میں گروپ بنے ہیں جو ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے ہیں۔علی امین گنڈاپور دہشتگردی، لاقانونیت اور کرپشن کا تحفہ نئے وزیر اعلی کو دے کر جا رہے ہیں۔ اسمبلی میں بہت سے ناراض اراکین موجود ہیں دیکھتے ہیں وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ کچھ دن میں کے پی میں بہت سی چیزیں تبدیل ہوں گی دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ کون وزیر اعلی بنتا ہے اور اس کے وفاق سے کیا تعلقات ہوں گے یہ وقت بتائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جب گورنر بنا تو کہا تھا ہمارا صوبہ وفاق سے لڑائی کرنے کا متحمل نہیں ہے، پی ٹی آئی کے دوست ہی ہمیں بتائیں گے کہ علی امین گنڈاپور پر کیا الزامات تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی