انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ضلع راولپنڈی کے سانحہ 9 مئی کے تمام 14 مقدمات کی سماعت سماعت بغیر کارروائی کے 30 اپریل تک ملتوی کر دی۔ مقدمات کے سرکاری چاروں پراسیکیوٹرز نے جج پر عدم اعتماد کرتے ہائی کورٹ میں ریفرنس دائر کر دیا۔ سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے نو مئی مقدمات کے تمام سرکاری پراسیکیوٹرز نے سماعت کرنے والی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف پر عدم اعتماد کرتے ہوئے مقدمات ان سے ٹرانسفر کرانے کیلئے ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں ریفرنس دائر کر دیا۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے جج راولپنڈی بار کے ہیں یہ ملزمان وکلا کو ریلیف دیتے ہیں سانحہ 9 مئی مقدمات ان سے ٹرانسفر کئے جائیں۔ ریفرنس دائر ہونے پر عدالت نے سانحہ 9 مئی کے تمام مقدمات کی سماعت روک دی۔ سماعت روکے جانے سے بانی چیرمین پی ٹی آئی سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم اور چالان نقول کی تقسیم بھی ٹل گئی۔ سماعت شروع ہوئی تو سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،سابق وزرا شبلی فراز، شیریں مزاری، سرتاج گل، راجہ بشارت،شہریار آفریدی ،راشد شفیق ،کرنل اجمل صابر سمیت سینکڑوں ملزمان کارکنان بھی موجود تھے۔۔ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ معزز جج ملک اعجاز آصف کے خلاف ریفرنس دائر ہو چکا ہے۔ عدالت نے 9 مئی کے مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی کے 30 اپریل تک ملتوی کر دی، جج ملک اعجاز آصف نے اپنے خلاف ریفرنس دائر ہونے کا بتا کر مزید سماعت سے معذرت کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی