پنجاب حکومت نے 9 مئی کیسز کیلئے تعینات شدہ متعدد اسپیشل پراسیکیوٹرز کی تقرریاں واپس لینے کی منظوری دے دی۔پنجاب کابینہ کے اجلاس میں 9 مئی کیسز کے اسپیشل پراسیکیوٹرز کی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں اور ریاستی موقف کی کمزور نمائندگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق درجنوں سماعتوں میں کئی اسپیشل پراسیکیوٹرز کی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی ، اب پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی نشاندہی پر ناقص کارکردگی والے پر اسیکیوٹرز کی خدمات واپس لینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہیکہ اسپیشل پراسیکیوٹر را عبدالجبار 62 سماعتوں میں 2 بار، آصف قریشی 64 سماعتوں میں 6 بار ، رانا اشفاق شفیع 58 سماعتوں میں 4 بار اور ملک عشرت حسین 67 سماعتوں میں صرف ایک بار پیش ہوئے۔
اسی طرح رانا منظور احمد 58 سماعتوں میں 2 بار ،رانا نعمان گوہر 64 سماعتوں میں 25 بار اور شاہد شوکت 99 سماعتوں میں صرف 2 بار پیش ہوئے۔کابینہ میں پیش فہرست میں سرور روڈ لاہور کے حساس مقدمے کا ذکر بھی شامل ہیجس میں اسپیشل پراسیکیوٹر فرہاد علی شاہ کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ان کی تقرری واپس لینے کی سفارش منظور کر لی گئی۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب اور پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی سفارش پر کابینہ نے ناقص کارکردگی والے اسپیشل پراسیکیوٹرز کی تقرریاں واپس لینے کی منظوری دی۔وفاقی آئینی عدالت نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔وفاقی آئینی عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی