انقرہ(شِنہوا) ترک سیکورٹی فورسز نے کم سےکم 37 افراد کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے )سے روابط کے الزام میں بدھ کو حراست میں لے لیا جبکہ 2 دیگرکوانسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کےدوران ہلاک کیاگیا۔
ترک کابینہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ مطلوب 2 دہشت گردوں کو اس وقت نیوٹرلائز کر دیا گیا جب انہوں نے (مشرقی) آگری صوبے میں سرحد پار فرار ہونے کی کوشش کی۔
ترک حکام اکثر اپنے بیانات میں "نیوٹرلائز " کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال دیے یا مارے گئے یا پکڑے گئے۔
اتوار کو دارالحکومت انقرہ میں خودکش حملے کے بعد ترک حکومت نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کا آغاز کیا اور شمالی عراق میں پی کے کے کے خلاف سرحد پاردو فضائی حملے کیے۔
دو حملہ آوروں نے ترک وزارت داخلہ کی عمارت کے سامنے بم حملے کی کوشش کی جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
ترک وزارت نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت پی کے کے سے وابستہ رکن کے طور پر کی گئی ہے جسے ترکی نے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کر رکھا ہے ۔ پی کے کے تین دہائیوں سے ترک حکومت کے خلاف بغاوت کر رہی ہے۔