موغادیشو(شِنہوا)صومالیہ کے وسطی قصبے ماہاس میں بدھ کو مبینہ طور پر الشباب کی جانب سے کیے جانیوالے 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے ہیں۔
ماہاس کے ضلع کمشنر مومن محمد حلانے نے بتایا کہ حملے میں ان مکانات کو نشانہ بنایا گیا جہاں ہیران کے علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشنز کی قیادت کرنے والے سرکاری اہلکار قیام پذیر تھے لیکن دھماکوں کے وقت گھروں کے اندر صرف فوجی اہلکار موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ بارود سے بھری 2 کاروں کی مدد سے گھر کے اندر موجود سرکاری حکام کو نشانہ بنایا گیا ، مزید بتایا کہ مرنیوالوں میں سے بیشتر عام شہری ہیں۔
مومن محمد حلانے نے فون پر بتایا کہ آج صبح ہونیوالے 2 حملوں میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ ہم ابھی بھی حملے کے بارے میں مزید معلومات اکٹھا کر رہے ہیں اور جلد ہی ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق معلومات جاری کریں گے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے نتیجے میں ہونیوالی اموات کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔