بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات میں کہا ہے کہ مصر پہلا عرب اور افریقی ملک تھا جس نے 68 برس قبل چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال چین۔ مصر جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10 ویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں دونوں سربراہان مملکت نے باہمی تعلقات میں پیشرفت کے لئے ملکر کام کیا ہے۔
چینی صدر شی نے کہا کہ چین ۔ مصر تعلقات عرب، افریقی، اسلامی اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ چین کی یکجہتی، ہم آہنگی اور باہمی مفید تعاون کی واضح مثال بن چکے ہیں نئے حالات میں، زیادہ خوشحال اور متحرک چین-مصر تعلقات میں پیشرفت دونوں عوام کی مشترکہ توقعات پر پورا اترتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین باہمی اعتماد گہرا کرنے، تعاون کے فروغ ، نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین ۔ مصر برادری کے قیام اور علاقائی ،عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے کے لئے مصر کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ چین ایک مضبوط اور خوشحال ملک کی تعمیر اور قومی تجدید شباب کے لئے ہر محاذ پر کام کررہا ہے۔ چین اور مصر کو مختلف شعبوں میں تبادلے اور تعاون کے تاریخی مواقع ملے ہیں ایسے میں فریقین ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھیں اور مشترکہ ترقی کے فروغ کے لئے ملکر کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین، مصر اور چین ۔ افریقہ تعاون فورم کے دیگر افریقی ارکان کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہشمند ہے تاکہ چین ۔ افریقہ دوستی اور تعاون کے جذبے کو آگے بڑھایا اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ اعلیٰ سطح کی چین ۔ افریقہ برادری قائم کرنے کے لئے ملکر کام کیا جاسکے۔
ملاقات کے دوران مصری صدر سیسی نے چین کا سرکاری دورہ کرنے اور چین ۔عرب ممالک تعاون فورم کے 10 ویں وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری مزید گہری کرنے اور علاقائی امن و استحکام میں پیشرفت کی کوششوں کی توقع رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مصر ایک چین اصول پر قائم ہے ، تائیوان، ہانگ کانگ، شی زانگ اور انسانی حقوق جیسے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر چینی موقف اور مکمل قومی اتحاد کے حصول میں اس کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
ملاقات کے دوران فریقین نے فلسطین اسرائیل تنازع پر بھی بات چیت کی۔
صدر شی نے کہا کہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے موجودہ دور میں بے گناہ فلسطینی شہریوں کو بھاری جانی نقصان ہوا ہے غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے جس پر چین کو شدید افسوس ہے۔ فوری جنگ بندی اور جنگ کو روکنا، تنازعات کے پھیلاؤ سے بچنا ضروری ہےکیونکہ یہ علاقائی امن و استحکام کو متاثر کرکے مزید سنگین انسانی بحران کا باعث بن سکتا ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ 2 ریاستی حل مسئلہ فلسطین کے حل کا بنیادی راستہ ہے۔ اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کے لئے چین ، فلسطین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ چین صورتحال کو ٹھنڈا کرنے اور انسانی امداد کی فراہمی میں مصر کے اہم کردار کو سراہتا ہے اور غزہ کے لوگوں کو اپنی استطاعت کے مطابق امداد کی فراہمی جاری رکھنے اور مسئلہ فلسطین کے جلد، مکمل، منصفانہ اور دیرپا حل کے فروغ کے لیے مصر کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔
اس موقع پر مصری صدر سیسی نے کہا کہ مصر مسئلہ فلسطین پر انصاف کے لئے چین کے مستقل عزم کو سراہتا ہے اور غزہ کی پٹی میں کشیدگی میں جلد کمی لانے کے لئے چین کے ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھنے کو تیار ہے۔
مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت کی موجودگی میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے گئے جن میں بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر، سائنس و ٹیکنالوجی اختراع ، سرمایہ کاری ، اقتصادی اور قرنطینہ تعاون کے فروغ کا منصوبہ شامل ہے ۔
فریقین نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔