ریاض(شِنہوا)سعودی سیاحتی اتھارٹی (ایس ٹی اے) نے رواں موسم گرما میں 2030 تک سالانہ 40 لاکھ چینی سیاحوں کو راغب کرنے کے ہدف کی جانب کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
ایس ٹی اے نے جائزہ لیتے ہو ئے کہا کہ ان اقدامات میں مملکت کے دارالحکومت ریاض اور بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر جدہ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ سے ملانے والی ایک نئی براہ راست پرواز کا راستہ بھی شامل ہے جس کا اعلان گزشتہ ہفتے سعودی عرب کی فضائی کمپنی سعودیہ نے کیا تھا۔
اس کے علاوہ مملکت اور چین نے سیاحت کے فروغ کے لیے دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن میں سعودی عرب کے تیز رفتار ای ویزا پروگرام میں چین کا اندراج اور سعودی عرب کا 96 گھنٹے کا اسٹاپ اوور ویزا پروگرام شامل ہے جو اس کے مسافروں کو مملکت میں ایک رات کے ہوٹل میں قیام کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
بیان میں چینی سیاحوں کی سہولت کے لیے رواں سال کے اوائل میں پہلے ہی کیے گئے متعدد اقدامات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
سیاح اب سرکاری چینی زبان کے سیاحتی پورٹل تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور ریاض ہوائی اڈے پر بہتر طور پر نیویگشن حاصل کرسکتے ہیں جہاں مینڈرن سائن بورڈ ، چینی زبان کی ہاٹ لائن ، یونین پے کارڈ اسکیم اور چینی ریسٹورنٹس دستیاب ہیں۔
سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت مملکت 2030 تک سیاحت کو 10 کروڑ سالانہ سیا حتی دوروں تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔