کابل(شِنہوا) طالبان کے زیرانتظام نگران حکومت نے کابل میں پاکستان کے سفارتخانے پر حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور ملک میں قائم سفارتی مشنوں کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
افغان انتظامیہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ٹویٹ کیا کہ امارت اسلامیہ افغانستان پاکستان کے سفارتخانے پر ناکام حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور بدنیت عناصر کو کابل میں سفارتی مشن کی سلامتی کیلئے خطرہ بننے کی اجازت نہیں دے گی۔
گزشتہ روز کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس میں مشن کا ایک محافظ زخمی ہوا تاہم مشن کے سربراہ محفوظ رہے ہیں۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے حملے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعہ کی سہ پہر کارتہ پروان کے ایک مکان سے پاکستانی سفارتخانہ پر فائرنگ کی گئی۔ سیکورٹی فورسز بروقت علاقے میں پہنچیں اور مکان سے ایک مشتبہ شخص کو 2 اسالٹ رائفلوں سمیت گرفتار کر لیا۔
کسی گروہ یا افراد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی انتظامیہ کی جانب سے کسی مخصوص گروہ پر الزام عائد کیا گیا ہے۔
خالد زدران نے مزید کہا کہ حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس کے نتائج کو منظرعام پر لایا جائیگا۔