جنیوا(شِنہوا) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے، ورلڈ ہیلتھ اسمبلی (ڈبلیو ایچ اے) نے اپنے ایجنڈے میں تائیوان کی سالانہ اسمبلی میں بطور مبصر شرکت کی تجویز شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے چھین شو نے اس حوالے سے کہا کہ ڈبلیو ایچ اے میں تائیوان علاقے کی شرکت پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے۔ اس مسئلے کو ایک چین کے اصول کے تحت دیکھنا چاہیے، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کی قرارداد 2758 اور ڈبلیو ایچ اے کی قرارداد 25.1 میں بھی توثیق شدہ بنیادی اصول ہے۔
چینی نمائندے نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام ڈھٹائی کے ساتھ "تائیوان کی آزادی" کے علیحدگی پسند موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، تاکہ تائیوان علاقے کی اسمبلی میں شرکت کی سیاسی بنیاد باقی نہ رہے۔
انہوں نے بتایا کہ چین کی مرکزی حکومت نے ایک چین کے اصول کے تحت صحت کے عالمی امور میں تائیوان علاقے کی شرکت کے لیے مناسب انتظامات کیے ہیں۔
چھین کے مطابق ڈبلیو ایچ او سے صحت سے متعلقہ معلومات تک آسان رسائی کے لیے تائیوان علاقے میں ایک بین الاقوامی ضوابط کا رابطہ پوائنٹ ہے، اور تائیوان علاقے کے ماہرین صحت بھی اپنی ذاتی صلاحیتوں کے ساتھ ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں اورگزشتہ سال تائیوان علاقے سے ماہرین صحت کے 21 وفود نے شرکت کی۔