لاس اینجلس (شِنہوا)نظامِ شمسی کے سیارہ مشتری کے لیے ناسا مشن جونو کے سائنس دانوں نے سیارے کے چاند یوروپا میں آکسیجن کی پیداوار کی شرح کا تخمینہ لگایا ہے، جس کے مطابق یہ شرح گزشتہ زیادہ تر تحقیق میں لگائے گئے تخمینے سے بڑی حد تک کم ہے۔
جریدے نیچر ایسٹرونومی میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق برف سے ڈھکا جووین چاند ہر 24 گھنٹے میں ایک ہزار ٹن آکسیجن پیدا کرتا ہے جو 10 لاکھ انسانوں کی ایک دن کی ضرورت کے لئے کافی ہے۔
یہ نتائج برفانی چاند کی سطح سے ہائیڈروجن کے اخراج کی پیمائش کرکے اخذ کئے گئے ہیں جس کے لئے خلائی جہاز کے جوویان اروریل ڈسٹری بیوشن ایکسپیریمنٹ انسٹرومنٹ کے ذریعے جمع کردہ اعداد و شمار استعمال کئے گئے۔
سائنس دانوں کی رائے میں چاند کی پیدا کردہ آکسیجن کا کچھ حصہ میٹابولک توانائی کے ممکنہ ذریعہ کے طور پر اس کے زیرزمین سمندر میں داخل ہوسکتا ہے۔
ناسا کے مطابق 3 ہزار 100 کلومیٹر کے استوائی قطر کے ساتھ یوروپا مشتری کے 95 دریافت شدہ چاندوں میں چوتھا سب سے بڑا اور گلیلین کے 4 سیاروں میں سب سے چھوٹا ہے۔
سائنس دانوں کا یہ خیال ہے کہ نمکین پانی کا ایک وسیع اندرونی سمندر اس کی برفیلی تہہ کے نیچے چھپا ہوا ہے جبکہ سائنس دان سطح کے نیچے زندگی کے عوامل حالات کی موجودگی کے امکانات سے متعلق کافی تجسس رکھتے ہیں۔
جونو مشن 5 اگست 2011 کو فلوریڈا کے کیپ کیناویرل ایئر فورس اسٹیشن سے روانہ کیا گیا تھا جو 5 برس بعد 1 ارب 74 کروڑ میل کا سفر کرکے 4 جولائی 2016 کو مشتری پہنچا تھا۔
اس مشن کا مقصد مشتری، نظام شمسی اور کائنات بھر میں بڑے سیاروں کی ابتدا اور ارتقاء کی کھوج لگانا ہے۔