• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

مشرق وسطی میں امریکہ کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بیجنگ میں پریس سیلون کا انعقادتازترین

August 31, 2022

بیجنگ(شِنہوا) امریکہ کی جانب سے مشرق  وسطی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کے لیے بیجنگ میں ایک پریس سیلون کا انعقادکیاگیا،جس میں درجن بھر ممالک اورخطوں کے چینی اورغیرملکی میڈیا اداروں کے تقریباً 70 صحافیوں اورمتعدد چینی اسکالرزنے شرکت کی۔

 پریس سیلون کی میزبانی آل چائنہ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے کی جس کے بعد چائنہ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس سٹڈیز کی رپورٹ کا اجرا کیا گیا، رپورٹ میں مشرق وسطیٰ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں امریکہ کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی تفصیل بیان کی گئی ہے،جن میں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

امریکہ کی جانب سے مشرق وسطی اوراس سے آگے کے علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سنگین جرائم کا ارتکاب، کے نام سے اس رپورٹ پر سخت عالمی ردعمل سامنے آیا ہے۔

 رپورٹ کے شریک مصنف اور چین کی اکیڈمی آف سوشل سائنسز (سی اے ایس ایس) کے انسٹی ٹیوٹ آف ویسٹ-ایشین اینڈ افریقن اسٹڈیز کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل وانگ لن کونگ نے کہا کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے امریکہ نے مشرق وسطی میں سب سے زیادہ تسلسل اور شدت کے ساتھ اور تباہ کن انداز میں انسانی حقوق کی سب سے سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔

وانگ نے کہا کہ امریکہ  نےمشرق وسطیٰ اوردنیا کے دیگر خطوں میں کم از کم تین طریقوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔

سب سے پہلا یہ ہے کہ ، امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں اس کا حکم نہ ماننے  والے ممالک اور تنظیموں کوبلا کسی خوف کے دبایا ، اور خطے میں زبردستی امریکی اقدار کو فروغ دیا ۔ اس نے نہ صرف ان ممالک کے سیاسی، سماجی اور نظام زندگی کو تباہ کیا بلکہ مقامی وسائل پر قبضہ کرکے اور پابندیاں عائد کرکے ان کی تعمیر نو میں بھی رکاوٹیں کھڑی کیں ، جس کی وجہ سے ان ممالک کے امن اور ترقی کے حق کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

وانگ نے کہا کہ  دوسرایہ  ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے، واشنگٹن مشرق وسطیٰ اور آس پاس کے علاقوں میں تقریباً تمام بڑے تنازعات اور جنگوں میں ملوث رہا ہے، جس سے مقامی لوگوں کے زندگی اور بقا کے حق کو براہ راست، سنگین اور دیرپا نقصان پہنچا۔

تیسرا، امریکہ نے "تہذیبوں کے درمیان تصادم" پیدا کیا ، "اسلامک تھریٹ تھیوری" کو  فروغ دیا  اور مشرق وسطیٰ میں ثقافتی آزادی اور انسانی وقار کو پامال کیا ۔