نیروبی (شِنہوا) چین کی کمپنی اے وی آئی سی انٹرنیشنل کے زیر اہتمام افریقہ ٹیک چیلنج (اے ٹی سی) کے آٹھویں ایڈیشن کا کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں آغاز کیا گیا جس کا مقصد براعظم کے نوجوانوں کی تکنیکی و کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔
کینیا، یوگنڈا، تنزانیہ، گھانا، مصر، آئیوری کوسٹ، زیمبیا اور زمبابوے سے تعلق رکھنے والے 70 سے زائد نوجوان ایک ماہ تک جاری رہنے والی اس مشق میں حصہ لیں گے۔اس مشق سے نو جوانوں کی تعمیراتی ٹیکنالوجیز کو لاگو کرنے بارے اہلیت میں اضا فہ ہو گا۔
"افریقہ میں صنعت کاری کو چلانے میں انجینئرنگ کے کردار" کے عنوان سے رواں سال اے ٹی سی کے ایڈیشن میں مقابلہ کرنے والوں کو کٹنگ ایج تعمیراتی ٹیکنالوجیز سے روشناس کرایا جائے گا جس میں کمپیوٹر ایڈڈ ڈیزائن اور لیتھ مشینز شامل ہیں۔
ٹیکنیکل یونیورسٹی آف کینیا کی میزبانی میں منعقد ہونے والے ٹیکنالوجی مقابلے کے فاتحین کو نقد انعامات، سرٹیفکیٹس اور چینی یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے مکمل طور پر مالی اعانت کی حامل اسکالرشپس دی جائیں گی۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ فار ٹیکنیکل، ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کی پرنسپل سیکرٹری ایستھر موریا نے کہا کہ 24 جولائی سے 25 اگست تک جاری رہنے والا یہ مقابلہ افریقی نوجوانوں کو براعظم کے پائیدار و جامع مستقبل کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی خاطر ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
موریا نے کہا کہ افریقہ ٹیک چیلنج افریقی نوجوانوں کو صنعتوں کو نئی شکل دینے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے والی اختراعات میں ماہر بننے کے لئے ضروری مہارتیں فراہم کرے گا۔