• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

کیلیفورنیا میں خطرناک فضلہ کو غلط طریقے سے ٹھکانے لگانے پر ٹیسلا پر مقدمہ درجتازترین

February 02, 2024

سکرامینٹو، امریکہ (شِنہوا) امریکی الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی ٹیسلا کے خلاف کیلیفورنیا کی 25 کاؤنٹیز نے مقدمہ دائر کیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ کئی برس سے امریکہ کی مغربی ریاست کیلیفورنیا کی تنصیبات میں خطرناک فضلے کے مواد کو غلط طریقے سے ٹھکانے لگارہی ہے۔

ٹیسلا کا صدر دفتر پہلے کیلیفورنیا کے علاقے پالو آلٹو میں تھا۔ 2021 میں اس نے اپنا کاروباری صدر دفتر ٹیکساس کے علاقے آسٹن منتقل کردیا تھا تاہم کیلیفورنیا میں اپنا انجینئرنگ صدردفتر اور بڑے حجم کی الیکٹرک گاڑیوں کی فیکٹری کو برقرار رکھا۔

سان جوکوئن کاؤنٹی سپیریئر کورٹ میں دائر کردہ شکایت میں ان کاؤنٹیز کی نمائندگی کرنے والے ڈسٹرکٹ اٹارنیز نے کہا کہ کمپنی نے اپنی پیداوار اور خدمات کی تنصیبات اور لینڈ فلز پر خطرناک مواد کا غلط لیبل لگا کرٹھکانے لگایا ہے جہاں خطرناک فضلہ تلف نہیں کیا جاسکتا۔

یہ دستاویز 22 صفحات پر مشتمل ہے جس کے مطابق خطرناک مواد میں لیڈ ایسڈ چکنائی تیل، بریک سیال، لیڈ ایسڈ بیٹریاں، ایروسولز، اینٹی فریز، کیلننگ فلویڈز، پروپین، پینٹ، ایسیٹون، مائع پیٹرولیم گیس اور ڈیزل شامل ہیں۔

کاؤنٹیز نے ٹیسلا پر ریاست  کے غیرشفاف کاروبار اور خطرناک فضلے کے انتظام کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا۔ کیلیفورنیا میں خطرناک فضلے کی خلاف ورزیوں کے لئے انتظامی اور دیوانی جرمانہ فی خلاف ورزی 70 ہزار ڈالر یومیہ ہے۔

مدعی دیوانی جرمانہ اور حکم امتناع کا مطالبہ کررہے ہیں جس کے تحت ٹیسلا کو مستقبل میں کچرے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کا پابندکیا جا سکے۔