موغادیشو(شِنہوا)صومالیہ میں بحران سے بچنے میں مدد کے لیے پائیدار حل کے مطالبات کے باوجود تباہ کن خشک سالی اور تنازعات کے باعث 2023 کے اوائل تک38لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔اقوام متحدہ کے ترک وطن کے عالمی ادارے(آئی او ایم)کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل برائے آپریشنز یوگوچی ڈینیئلز نے کہا کہ نئے بے گھر ہونے والے زیادہ تر شاید کبھی بھی اپنے آبائی مقامات پر واپس نہیں جاسکیں گے کیونکہ وہاں زمین اب مزید خوراک فراہم نہیں کر سکتی، اور پہلے سے کم وسائل کی طلب بڑھنے سے عدم تحفظ بھی بڑھے گا۔ڈینیئلزجنہوں نے گزشتہ ہفتے صومالیہ کا دورہ کیا، دارالحکومت موغادیشو میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہمارے پاس ایک موقع ہے جسے ضائع نہ کیا جائے۔انہوں نے مزید نقل مکانی کو روکنے اور جاری خشک سالی اور تنازعات سے متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی زندگی کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے عطیہ دہندگان کی سرمایہ کاری پر زور دیا۔اقوام متحدہ کے مطابق صومالیہ گزشتہ پانچ سال سے خشک موسم کا سامناکر رہا ہے اور یہ ایسی صورتحال ہے جو 40 سال سے زیادہ عرصے میں نہیں دیکھی گئی ہے جبکہ بارش کی قلت کے مسلسل چھٹے متوقع موسم سے قحط کیبڑھتے خدشات کے باعث بہت سے خاندانوں بے گھر ہوجائیں گے۔