سینٹ پیٹرز برگ(شِنہوا) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیارنصب کئے تو روس اس پرجوابی اقدامات کرے گا۔
سینٹ پیٹرزبرگ میں روس کے سالانہ یوم بحریہ کے موقع پر بحریہ کی پریڈ کی تقریب کے دوران پوتن نے کہا کہ اگر امریکہ نے ایسے منصوبوں پر عملدرآمد کیا توہم اپنی بحریہ کے ساحلی دستوں کی صلاحیتوں میں اضافے سمیت درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تعیناتی پر یکطرفہ پابندی کو ترک کرنے پر غور کریں گے۔
امریکہ نے رواں ماہ کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ نیٹو اور یورپ کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہار کرنے کے لیے 2026 سے جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تنصیب شروع کرے گا۔
اپنی تقریر کے دوران پوتن نے اس بات پر زور دیا کہ ممکنہ طور پر جوہری ہتھیاروں سے لیس ایسے میزائل 10 منٹ کے اندر روسی علاقے میں اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یورپ اور دنیا کے دیگر خطوں میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے جوابی چارہ جوئی کے لیے اسی طرح کے اقدامات کریں گے۔
پوتن نے کہا کہ روس اپنی زمینی، زیر آب افواج اور بحری فضائیہ کی استعداد کار میں اضافہ جاری رکھے گا اور انہیں نئی نسل اور ہائپر سونک میزائل نظام سے لیس کرے گا۔