تہران(شِنہوا)ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے ایران اور امریکہ کے مابین بالواسطہ اور مسلسل پیغامات کا تبادلہ جاری ہے، دونوں فریقین کے مابین 72 گھنٹے قبل ہی تازہ ترین رابطہ ہوا ہے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے کابینہ اجلاس کی لائن پر بتایا کہ امریکہ جوہری مذاکرات میں ایران کے ساتھ منافقانہ برتاؤ کر رہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے واضح کیا کہ اگرچہ واشنگٹن نے بعض دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ذریعے تہران کو پیغامات بھیجے ہیں کہ وہ جوہری مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے میں جلدی کر رہا ہے، لیکن ایران کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ مالے نے منافقانہ طور پر ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مذاکرات کی بحالی امریکہ کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔
ایران کے اعلیٰ سفارتکار نے کہا کہ ایران امریکی پابندیوں کو ہٹانے پر اصرار کر رہا ہے، مزید بتایا کہ ہم نے محض بات چیت کیلئے نہیں بلکہ نتائج کے حصول کیلئے مذاکرات کر رہے ہیں۔