• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان میں ناگاساکی پر ایٹم بم حملے کی 78 ویں برسی منائی گئیتازترین

August 09, 2023

ٹوکیو(شِنہوا)جاپان نے بدھ کو اپنے مغربی شہر ناگاساکی پر ایٹم بم حملے کی 78 ویں برسی منائی جبکہ اس موقع پر شہر کے میئر نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ جوہری دفاع پر انحصار کرنا چھوڑ دیں اور جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کی جانب مستقل بنیادوں پر پیش رفت کریں۔

اس سال کی یادگاری تقریب شدید سمندری طوفان خانون کے علاقے کے قریب آنے کی وجہ سے نمایاں طور پرمحدودرکھی گئی۔ ناگاساکی ڈیجیما میسی کانفرنس سینٹر میں ہونے والی تقریب 1963 کے بعد پہلی تقریب تھی جو ایٹم بم دھماکے کے مقام کے پیس پارک میں ہائپو سینٹر کے قریب ہونے کی بجائے چار دیواری کے اندر منعقد ہوئی۔

 مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 2 منٹ پر تقریب میں شرکت کرنے والوں کی جانب سے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی گئی کیونکہ یہ وہ وقت تھا جب 9 اگست 1945 کو امریکی بی-29 بمبار طیارے نے پلوٹونیم کور ایٹم بم گرایا تھا جسے فیٹ مین کا نام دیا گیا تھا جس کے باعث 1945کے آخر تک ناگاساکی میں تقریباً 74 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

 شہر کےمیئر شیرو سوزوکی نے اپنے امن اعلامیے میں جوہری دفاع کے اصولوں کے خلاف بات  کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ہمت کا مظاہرہ کریں اور جوہری دفاع پر انحصار سے آزاد ہونے کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ انسانیت کی سلامتی کے تصورکی بنیاد پر جوہری ہتھیاروں کو مذاکرات کے ذریعے ختم کرنے کے راستے پر ثابت قدمی سے آگے بڑھیں اورمحاذ آرائی  سے اجتناب کریں۔

 میئر نے جاپانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جاپانی آئین میں بیان کردہ امن کے اصول کو مضبوطی سے برقرار رکھنے کے علاوہ خطے میں تخفیف اسلحہ اورکشیدگی کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں میں فعال طورشامل ہو۔

 تقریب میں پڑھے گئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ عالمی سطح پر تخفیف اسلحہ اورجوہری ہتھیاروں کےعدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے عالمی رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔