ٹوکیو(شَنہوا)جاپان کی قومی پولیس ایجنسی نے اپنے سروے میں بتایا ہے کہ رواں سال جنوری سے مارچ کے دوران ملک بھر میں اکیلے رہنے والے 17 ہزار 34 معمر افراد گھر میں ہی وفات پا گئے۔
سروے میں 2024 کے پہلے تین مہینوں کے دوران جاپانی پولیس کی طرف سے برآمد کی گئی 60 ہزار 466 لاشوں کا احاطہ کیا گیا۔ ان میں سے 21 ہزار 716 ایسے افراد بھی تھے جو اکیلے زندگی گزارتے تھے، جبکہ ان میں خودکشی کے واقعات بھی شامل تھے۔
ان میں تقریباً 80 فیصد تنہا اموات یا 17 ہزار 34 افراد 65 برس اور اس سے زیادہ عمر کے تھے جبکہ دوہزار اسی افراد کی عمریں 65 اور 69 برس کے درمیان تھیں، تین ہزار دو سو چار افراد کی عمریں 70 اور 74 برس کے درمیان تھیں، تین ہزار چار سو اسی افراد کی عمریں 75 سے 79 برس کے درمیان ، تین ہزار تین سو اڑتالیس افراد کی عمریں 80 اور 84 سال جبکہ 85 سال اور اس سے زیادہ عمر کے چار ہزار نو سو بائیس افراد شامل ہیں۔
2023 میں کابینہ آفس کے ایک ورکنگ گروپ کی اس معاملے کو دیکھنے کے لیے کام کرنے والی ایک عبوری بحث کے مطابق تنہا موت کا مطلب وہ موت ہے جس میں کوئی شخص بغیر کسی گواہ کے مر جاتا ہے اور جس کی لاش ملنے سے پہلے ایک مخصوص مدت گزر جاتی ہے۔
سروے کے مطابق 2024 میں اکیلے رہنے والے بزرگ افراد کی گھر میں ہونے والی اموات کی کل تعداد تقریباً 68 ہزار تک پہنچنے کاخدشہ ہے۔