اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے یوکرین کے تنازعے میں بچوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رسل نے ایک بیان میں کہا کہ تقریباً 6 ماہ قبل تنازعہ بڑھنے کے بعد سے یوکرین میں کم از کم 972 بچے تشدد سے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، اوسطاً ہر روز 5 سے زیادہ بچے ہلاک یا زخمی ہوتے ہیں۔ اور یہ صرف وہ اعداد و شمار ہیں جن کی اقوام متحدہ تصدیق کرنے میں کامیاب رہا ہے،یہ خیال کیا جاتا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی زیادہ تر ہلاکتیں دھماکا خیز ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے ہوئیں، جو شہری اور جنگجوؤں کے درمیان امتیاز نہیں کرتے، یہ خاص طور پر اس وقت ہو تی ہیں جب انھیں آبادی والے علاقوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ صرف ایک ہفتے کے عرصے میں تعلیمی سال کا آغاز اس بات کی واضح یاد دہانی ہے کہ یوکرین میں بچوں نے کتنا نقصان اٹھایا ہے۔
یوکرین کا تعلیمی نظام ملک بھر میں مخاصمتوں میں اضافے سے تباہ ہو چکا ہے۔ گروہوں کے ذریعہ اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے یا استعمال کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں خاندان اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف کا اندازہ ہے کہ 10 میں سے 1 سکول کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہو گیا ہے۔