نیویارک(شِنہوا) ایک سابق امریکی سفارت کار نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کی جانب سے دنیا میں قیام امن کے لیے پیش کردہ منصوبے کا جائزہ لیاہے،منصوبے سے چین کو امید ہے کہ اس سے ایک سال سے جاری یوکرین بحران کا پرامن حل سامنے آئے گا ۔روس اور یوکرین نے چینی منصوبے کو فوری طور پر سراہاہے۔ سابق امریکی سفارت کاررچرڈ گرینل نے کیلیفورنیا گلوب میں شائع مضمون میں کہا کہ چین کا یہ اقدام صدر بائیڈن، قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے لیے باعث شرمندگی ہے کہ وہ گزشتہ سال سے اس مہلک تنازع کو ختم کرنے کے لیے امریکی منصوبہ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
2018 سے 2020 تک جرمنی میں امریکی سفیر رہنے والے رچرڈ گرینل نے کہا کہ سلیوان نے یہ کہتے ہوئے چینی منصوبے کا جواب دیا ہے کہ بائیڈن کی ٹیم صبح، دوپہر اور رات یعنی ہروقت اس سوچ میں رہتی ہے کہ یوکرین کو مزید فوجی امداد اور ہارڈ ویئر کیسے دیا جائے۔ سابق سفارت کار نے کہا وزیر خارجہ بلنکن جو اعلیٰ امریکی سفارت کاراور امریکی فارن سروس کے افسران کے لیے ترجیحات کا خاکہ پیش کرتے ہیں ان کے لیے یہ سائیڈ لائن ہونے کی ایک اور مثال ہے۔