بڈاپسٹ (شِنہوا) ہنگری کے وزیر برائے امور خارجہ و تجارت پیٹر زیجرتو نے خبردار کیا ہے کہ چین سے ڈی کپلنگ اور ڈی رسکنگ کے ذریعے یورپی معیشت کو شدید دھچکا لگے گا۔
انہوں نے یہ بات ہنگری کے شہر زیگیٹسزنٹ میکلوس میں چین کی شنگھائی باؤلونگ آٹوموٹو کارپوریشن کی ہنگری کی پیداواری تنصیب کی حوالگی تقریب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران دنیا کو متعدد بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے نتیجے میں عالمی معیشت میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یورپ نے اس اثر کو شدت سے محسوس کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی رسکنگ دراصل خطرہ پیدا کرے گی اور خطرہ یہ ہے کہ دنیا کو ایک بار پھر محدود کر دیا جائے گا جبکہ ہماری دلچسپی رابطہ سازی میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنگری کی 2010 میں متعارف کرائی گئی ایسٹرن اوپننگ پالیسی کامیاب رہی ہے۔
ہنگری کو 2015 میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شامل ہونے والا یورپی یونین کا پہلا رکن ملک بننے پر فخر تھا۔
ہنگری اب وسطی یورپ میں چین کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی منزل بن گیا ہے جس نے ہنگری کی معیشت کی ترقی کو برقرار رکھنے میں حصہ لیا ہے۔